Aaj News

امریکا نے چین کے نئے طیارہ بردار جہاز میں بڑی خامی پکڑ لی

فوجیان کی فلائٹ ڈیک ترتیب امریکی نیمِتز کلاس کیریئر کے مقابلے میں فضائی آپریشن کی رفتار میں 40 فیصد کم ہے، امریکی سابق بحری افسران
شائع 26 اکتوبر 2025 10:55am

امریکا کے سابق بحری افسران نے کہا ہے کہ چین کے جدید طیارہ بردار جہاز فوجیان میں ایک اہم خامی موجود ہے، جو اسے امریکی کیریئر نیمٹس کلاس کے مقابلے میں صرف 60 فیصد فضائی صلاحیت فراہم کرنے کی اجازت دیتی ہے۔

سابق امریکی کیپٹن کارل شوسٹر اور ریٹائرڈ لیفٹیننٹ کمانڈر کیتھ اسٹیورٹ نے سی این این کو بتایا کہ فوجیان کی فلائٹ ڈیک ترتیب اور لینڈنگ ایریا طیاروں کی ایک ساتھ اڑان اور لینڈنگ کی رفتار محدود کرتی ہے، جس سے آپریشن کے دوران ٹکراؤ یا حادثے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

چین نے فوجیان پر الیکٹرو میگنیٹک کیٹیپولٹ سسٹم نصب کیا ہے تاکہ طیارے زیادہ ہتھیار اور ایندھن کے ساتھ لانچ ہو سکیں، لیکن ڈیک کی زاویہ بندی اور لمبائی کی وجہ سے طیاروں کی حرکت محدود رہتی ہے۔

اسٹیورٹ نے کہا، ”رات یا خراب موسم میں آپریشن انتہائی خطرناک ہوتا ہے۔ نئے جہاز کو چلانے کے لیے چینی بحریہ کو عملی تجربے سے سیکھنا پڑے گا، کیونکہ نظریاتی تربیت کافی نہیں۔“

چین کے فوجی ماہرین نے فوجیان کی کامیاب ٹرائلز کو سراہا ہے، لیکن سابق امریکی افسران کا کہنا ہے کہ حقیقی کارکردگی اور طیارہ بردار جہاز کی تاثیر عملی آپریشن کے دوران ہی معلوم ہوتی ہے ۔ امریکی بحریہ کے 11 کیریئرز کے مقابلے چین کے پاس اب تک دو فعال کیریئر ہیں، اور فوجیان 80,000 ٹن کے وزن کے ساتھ امریکہ کے 97,000 ٹن نیمِتز کلاس کیریئرز کے قریب ترین ہے۔

carrier

US finds

major flaw

in China's

new aircraft