ملائیشیا میں ٹرمپ کا رقص: ایشیائی دورے کا حیران کن اور رنگین آغاز
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ آج اتوار کی صبح ملائیشیا کے دارالحکومت کوالالمپور پہنچ گئے، یہ ان کا پانچ روزہ ایشیائی دورے کا پہلا مرحلہ ہے۔ یہ ان کا صدارت میں واپسی کے بعد سب سے طویل غیر ملکی دورہ ہے، جس میں وہ ملائیشیا سمیت جاپان اور جنوبی کوریا کا سفر کریں گے۔
صدر ٹرمپ نے اپنے ایشیائی دورے کے پہلے مرحلے میں کوالالمپور پہنچنے پر روایتی انداز میں خوش آمدید کہنے والے مقامی فنکاروں کے ساتھ رقص کیا، جس نے تقریب کو رنگین اور یادگار بنا دیا۔ مقامی فنکاروں کی روایتی موسیقی اور رقص دیکھتے ہوئے صدر ٹرمپ اچانک اس میں شامل ہوگئے اور انہوں نے اپنے مخصوص مکّا لہرانے والے فِسٹ پمپنگ ڈانس سے سب کو حیران کر دیا۔
ان کے اس غیر متوقع اقدام نے وہاں موجود شرکاء کو محظوظ کر دیا اور کچھ ہی دیر میں یہ منظر سوشل میڈیا پر چھا گیا۔ رقص کی یہ ویڈیو چند گھنٹوں میں ہی لاکھوں مرتبہ دیکھی گئی اور مختلف پلیٹ فارمز پر ٹرینڈ کرنے لگی۔
کچھ صارفین نے اس لمحے کو ”سیاسی دباؤ کے درمیان خوشگوار منظر“ قرار دیا، جب کہ ناقدین نے اسے ”میڈیا توجہ حاصل کرنے کا حربہ“ کہا۔
وائٹ ہاؤس نے بھی اس موقع کو مثبت انداز میں پیش کرتے ہوئے اپنے سرکاری اکاؤنٹس سے ویڈیو شیئر کی۔ ترجمان کے مطابق، “صدر ٹرمپ کا یہ قدم خوش آمدید کہنے والوں کے لیے نیک خواہشات اور باہمی احترام کا اظہار تھا۔”
جبکہ مقامی ردعمل میں ملائیشیائی میزبانوں نے اس لمحے کو ”دوستی اور گرم جوشی کی علامت“ قرار دیا۔ ایک مقامی اخبار نے لکھا کہ ”ٹرمپ نے روایتی موسیقی کے ساتھ شرکت کر کے ملائیشیائی عوام کے دل جیت لیے۔“
ٹرمپ کے ہمراہ ملائیشیا کے وزیراعظم انور ابراہیم بھی موجود تھے، جو اپنے مہمان کے ساتھ مسکراتے ہوئے موسیقی کے ساتھ ہلکے انداز میں جھومتے رہے۔
صدر ٹرمپ کا یہ پانچ روزہ ایشیائی دورہ امریکا کے علاقائی تعلقات اور تجارتی معاہدوں کو مضبوط بنانے کے لیے ترتیب دیا گیا ہے۔
صدر ٹرمپ کے دورے کے دوران ملائیشیا کو خطے میں ایک کلیدی سفارتی مرکز کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ وزیراعظم انور ابراہیم نے حالیہ برسوں میں نہ صرف جنوب مشرقی ایشیا میں سیاسی استحکام کے لیے کردار ادا کیا ہے بلکہ تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان جنگ بندی میں بھی فعال ثالثی کی ہے۔ اسی وجہ سے کوالالمپور کو اس دورے کے لیے پہلا اسٹاپ منتخب کرنا، واشنگٹن کی جانب سے ملائیشیا کی علاقائی اہمیت کا اعتراف سمجھا جا رہا ہے۔
ملائیشیا نے حالیہ عرصے میں آسیان فورم کے تحت معاشی تعاون، ماحولیاتی تبدیلی، اور بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کے لیے کئی عملی اقدامات کیے ہیں۔ ٹرمپ کے دورے سے توقع کی جا رہی ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان سرمایہ کاری، دفاعی تعاون، توانائی اور تکنیکی شراکت داری کے نئے مواقع کھلیں گے۔
Aaj English
















