Aaj News

ٹرمپ ایک اور جنگ بندی پر دستخط کرانے ایشیا پہنچ گئے

تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان توسیع شدہ جنگ بندی معاہدے پر دستخط آج متوقع
شائع 26 اکتوبر 2025 09:23am

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ملائیشیا پہنچ گئے جہاں وہ آسیان سربراہی اجلاس میں شرکت کر رہے ہیں۔ اجلاس کے دوران تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان توسیع شدہ جنگ بندی معاہدے پر دستخط کیے جائیں گے، جس کے گواہ صدر ٹرمپ ہوں گے۔

برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق یہ معاہدہ جولائی میں دونوں ممالک کے درمیان پانچ روزہ سرحدی جھڑپوں کے خاتمے کے بعد طے پانے والے ابتدائی سمجھوتے کی توسیع ہے۔ ان جھڑپوں میں کم از کم 48 افراد ہلاک اور تین لاکھ افراد بے گھر ہوئے تھے، جو حالیہ تاریخ میں دونوں ممالک کے درمیان بدترین لڑائی قرار دی جا رہی ہے۔

امریکی صدر ٹرمپ نے اس وقت دونوں ملکوں کے رہنماؤں سے براہِ راست رابطہ کیا تھا اور انہیں خبردار کیا تھا کہ اگر لڑائی ختم نہ کی گئی تو امریکا کے ساتھ ان کے تجارتی مذاکرات معطل کر دیے جائیں گے۔

تھائی وزیرِاعظم انوتن چانویراکل تقریب میں شرکت کے لیے آخری لمحے میں کوالالمپور پہنچے۔ وہ دراصل ملک کی ملکہ والدہ سرکِت کی وفات کے باعث تقریب میں شرکت نہ کرنے کا سوچ رہے تھے۔

کوالالمپور پہنچنے پر صدر ٹرمپ کا ملائیشیا کے وزیراعظم انور ابراہیم نے پرتپاک استقبال کیا۔ ائیرپورٹ پر روایتی رقص پیش کیا گیا، جس میں ٹرمپ نے بھی مختصر طور پر حصہ لیا، اور امریکی و ملائیشیائی پرچم تھام کر مسکراہٹوں کے ساتھ شرکاء کو ہاتھ ہلایا۔

تجارتی مذاکرات: امریکا، چین اور برازیل کے ساتھ گفتگو متوقع

آسیان اجلاس کے موقع پر امریکی اور چینی مذاکرات کار تجارتی جنگ کے خدشات کم کرنے کے لیے بات چیت کر رہے ہیں۔ امریکی تجارتی نمائندے جیمیسن گریر کے مطابق مذاکرات میں ریئر ارتھ میٹلز سمیت متعدد اہم اقتصادی امور پر بات ہوئی، اور فریقین نے تجارتی اقدامات میں مزید نرمی پر اتفاق ظاہر کیا۔

صدر ٹرمپ برازیلی صدر لولا دا سلوا سے بھی ملاقات کریں گے۔ لولا کے مطابق وہ امریکی 50 فیصد درآمدی ٹیرف کو ”غلطی“ قرار دیتے ہیں، کیونکہ گزشتہ 15 برسوں میں امریکا کو برازیل کے ساتھ 410 ارب ڈالر کا تجارتی فائدہ ہوا ہے۔ ٹرمپ نے عندیہ دیا ہے کہ وہ ٹیرف میں کمی پر غور کر سکتے ہیں۔

ایسٹ تیمور آسیان کا نیا رکن بن گیا

اجلاس کے موقع پر ایسٹ تیمور (ٹیمور-لیسٹے) کو باضابطہ طور پر آسیان کا 11واں رکن ملک تسلیم کر لیا گیا۔ 1.4 ملین آبادی والا یہ چھوٹا ملک ایشیا کی غریب ترین معیشتوں میں سے ایک ہے، مگر اس کی شمولیت کو ایک تاریخی اور علامتی کامیابی قرار دیا جا رہا ہے۔

ایسٹ تیمور کے صدر خوسے راموس-ہورتا اور وزیراعظم زانانا گوسماو — جو ملک کی آزادی کی تحریک کے ہیروز ہیں — نے اس دن کو “نصف صدی پرانے خواب کی تکمیل” قرار دیا۔

trump

arrives

in Asia

to sign

another ceasefire