Aaj News

حکومتی شٹ ڈاؤن کے دوران امریکی فوج کی تنخواہوں کے لیے 13 کروڑ ڈالر کا گمنام تحفہ، ٹرمپ حکومت پر سوالات اُٹھ گئے

ٹرمپ نے عطیہ دہندہ کو ’محب وطن دوست‘ قرار دیا، شناخت ظاہر کرنے سے گریز
اپ ڈیٹ 25 اکتوبر 2025 10:51am

امریکی محکمۂ دفاع، پینٹاگون نے حکومت کے جاری شٹ ڈاؤن کے دوران فوجی اہلکاروں کی تنخواہوں کی ادائیگی میں مدد کے لیے ایک گمنام عطیہ دہندہ سے 13 کروڑ ڈالر کا عطیہ قبول کر لیا ہے۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انکشاف کیا کہ یہ رقم ان کے ایک قریبی دوست نے پیش کی تھی، تاہم عطیہ کی قانونی حیثیت اور شفافیت پر ماہرین نے سنگین سوالات اُٹھا دیے ہیں۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی محکمۂ دفاع (پینٹاگون) نے تصدیق کی ہے کہ اس نے ایک گمنام عطیہ دہندہ کی جانب سے دیا گیا 13 کروڑ ڈالر (130 ملین ڈالر) کا تحفہ قبول کر لیا ہے، جس کا مقصد حکومت کے شٹ ڈاؤن کے دوران فوجی اہلکاروں کی تنخواہوں کی ادائیگی میں مدد فراہم کرنا ہے۔

یہ غیر معمولی اقدام اس وقت سامنے آیا جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعرات کو ایک تقریب کے دوران بتایا کہ ان کے ایک ”دوست“ نے فوجی تنخواہوں کے اخراجات پورے کرنے کے لیے یہ رقم دینے کی پیشکش کی تھی۔

AAJ News Whatsapp

ٹرمپ نے کہا، ”میں انہیں ایک محب وطن کہتا ہوں،“ تاہم انہوں نے عطیہ دہندہ کی شناخت ظاہر کرنے سے انکار کیا، یہ کہہ کر کہ ”وہ شخص نام ظاہر نہیں کرنا چاہتا۔“

پینٹاگون کے ترجمان شان پارنیل نے بتایا کہ عطیہ جمعرات کو ’’عمومی عطیہ قبول کرنے کے اختیارات‘‘ کے تحت وصول کیا گیا۔ ان کے مطابق، ’’یہ رقم اس شرط پر دی گئی ہے کہ اسے فوجی اہلکاروں کی تنخواہوں اور مراعات کے اخراجات کے لیے استعمال کیا جائے۔‘‘

انہوں نے مزید کہا، ’’ہم اس عطیہ دہندہ کے شکر گزار ہیں، خاص طور پر اس وقت جب ڈیموکریٹس نے فوجیوں کی تنخواہیں روکنے کا فیصلہ کیا۔‘‘

پارٹنرشپ فار پبلک سروس کے صدر میکس اسٹیئر نے اسے ”غیر معمولی اور تشویشناک“ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’’یہ ایسا ہے جیسے کوئی شخص آپ کا بار بل ادا کر دے۔‘‘ ان کے مطابق، ”یونیفارم میں خدمات انجام دینے والے اہلکاروں کی تنخواہوں کو نجی چندے سے پورا کرنا ایک خطرناک نظیر ہے، جس کے لیے شفافیت ضروری ہے۔“

پینٹاگون کی پالیسی کے مطابق، 10 ہزار ڈالر سے زائد مالیت کے عطیے کو قبول کرنے سے قبل متعلقہ اخلاقی افسر سے مشاورت لازمی ہے، تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ عطیہ دہندہ کا محکمہ دفاع سے کوئی مالی یا قانونی مفاد وابستہ نہ ہو۔

امریکی حکومت کا شٹ ڈاؤن اب 24ویں دن میں داخل ہو چکا ہے، اور ریپبلکنز اور ڈیموکریٹس کے درمیان صحت کی سہولیات کی فنڈنگ کے معاملے پر جاری سیاسی تعطل ختم ہونے کے کوئی آثار نظر نہیں آ رہے۔

انتظامیہ نے پچھلے ہفتے فوجی تنخواہوں کی ادائیگی کے لیے 6.5 ارب ڈالر مختص کیے تھے، تاہم آئندہ ہفتے کے لیے فنڈز کی فراہمی غیر یقینی بتائی جا رہی ہے۔

اگرچہ 130 ملین ڈالر ایک بڑی رقم ہے، لیکن یہ فوجی تنخواہوں کے لیے درکار اربوں ڈالرز کے مجموعی اخراجات کا صرف ایک معمولی حصہ ہے۔

donation

Pentagon accepts

$130 million

to help pay

the military during the

government shutdown