Aaj News

صنعت و زراعت کے شعبوں کو 23 روپے فی یونٹ رعایتی بجلی فراہم کریں گے: وزیراعظم

شہباز شریف نے صنعتی و زرعی شعبے کے ماہرین و کاروباری برادری کے وفد سے ملاقات میں پیکیج کا اعلان کیا
شائع 23 اکتوبر 2025 02:55pm

وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ صنعت و زراعت کے شعبے ترقی کریں گے تو ملک کو قرضوں سے نجات ملے گی۔

وزیر اعظم نے صنعتی و زرعی شعبے کے ماہرین و کاروباری برادری کے وفد سے ملاقات کی۔ انہوں نے صنعتوں اور کسانوں کے لیے رعایتی بجلی کے پیکج کا اعلان کر دیا۔ پیکج کے تحت صنعتوں، کسانوں کو آئندہ 3 سالوں (نومبر 2025 سے اکتوبر 2028) میں رعایتی قیمت پر اضافی بجلی فراہم کی جائے گی۔

اس موقع پر وزیرِ اعظم نے صنعتی اور زرعی شعبے کے ماہرین، کاروباری برادری اور وفد سے ملاقات میں کہا کہ اگر صنعت و زراعت ترقی کریں گی تو ملک کو قرضوں کے بوجھ سے نجات ملے گی اور روزگار کے مواقع بھی بڑھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اللہ کے فضل و کرم اور بہتر حکومتی پالیسیوں کی بدولت ملکی معیشت کے اشارے مثبت سمت میں جا رہے ہیں، تاہم ہمیں مل کر مزید محنت کرنی ہو گی تاکہ ملک کی معیشتی خودمختاری جلد حاصل کی جا سکے۔

AAJ News Whatsapp

وزیرِ اعظم نے بتایا کہ روشن معیشت بجلی پیکیج کے تحت صنعتی شعبے کو 22 روپے 98 پیسے فی یونٹ کی رعایتی قیمت پر بجلی فراہم کی جائے گی، جو اس وقت 34 روپے فی یونٹ ہے۔ اسی طرح زرعی شعبے کو بھی فی یونٹ بجلی کی قیمت 38 روپے سے کم کرکے یہی نرخ دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ یہ رعایتی بجلی پیکیج پورے تین سالوں یعنی نومبر 2025 سے اکتوبر 2028 تک جاری رہے گا، جس سے صنعتوں اور کسانوں کو اضافی یونٹس رعایتی قیمت پر دستیاب ہوں گے۔

شہباز شریف نے اس بات پر زور دیا کہ اس پیکیج کے تحت دی جانے والی بجلی کا بوجھ نہ تو گھریلو صارفین پر ڈالا جائے گا اور نہ ہی دیگر شعبوں پر۔ انہوں نے وزیر بجلی سردار اویس لغاری اور ان کی ٹیم کی اس منصوبہ بندی اور پیکیج کی تیاری میں نمایاں کوششوں کو سراہا۔

وزیرِ اعظم نے مزید کہا کہ ملک کی معاشی ترقی اور روزگار کے مواقع بڑھانے کے لیے صنعت و زراعت کی ترقی انتہائی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ کاروباری ماحول کو بہتر بنانے اور صنعتی و زرعی شعبے کی مسابقت کو بڑھانے کے لیے حکومت ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ سال موسم سرما میں دیے گئے بجلی پیکیج کے تحت صنعتی و زرعی شعبے نے 410 گیگاواٹ اضافی بجلی استعمال کی تھی، جس کی وجہ سے صنعتوں کا پہیہ روانہ رہا، برآمدات میں اضافہ ہوا اور روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوئے۔

شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کو درپیش معاشی بحران سے نکل کر معاشی استحکام کی طرف بڑھنا آسان نہیں تھا، مگر حکومت اور معاشی ٹیم کی محنت اور عوامی تعاون کی بدولت یہ ممکن ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہتر پالیسیاں اور یکجہتی سے پاکستان جلد اپنی معاشی خودمختاری حاصل کرے گا۔

Prime Minister

Will provide subsidized

electricity at Rs. 23 per unit

to industrial and

agricultural sectors