چڑیا گھر میں ہاتھیوں کا کدو کچلنے کا کھیل: ننھی تُلا تُو نے سب کے دل جیت لیے
پورٹ لینڈ، امریکہ میں ہر سال خزاں کے موسم میں ایک منفرد تقریب منعقد ہوتی ہے جسے ”اسکوئشنگ آف دی اسکویش“ یعنی کدو کچلنے کا دن کہا جاتا ہے۔ اس موقع پر بڑے بڑے ہاتھی اپنے دیوہیکل قدموں سے آدھا ٹن وزنی کدّو توڑ کر تماشائیوں کو خوب محظوظ کرتے ہیں۔
اس بار سب کی توجہ کا مرکز ایک ننھی سی ہتھنی تُلاتُو تھی۔ اب ظاہر ہے، تُلا تُو ابھی اتنی بڑی نہیں ہوئی کہ ان دیوہیکل کدّوؤں کو توڑ سکے۔ اس کا وزن خود تقریباً 775 پاؤنڈ ہے، یعنی لگ بھگ ایک بڑے کدو جتنا۔ اس لیے منتظمین نے اُسے کھیلنے کے لیے ایک چھوٹا سا کدو دیا۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ تُلا تُو نے اسے بال کی طرح ادھر اُدھر لڑھکایا، ٹھوکر ماری، اور ایسے کھیلتی رہی جیسے کوئی شرارتی بچہ اپنے نئے کھلونا گیند سے کھیل رہا ہو۔
ادھر تُلا تُو کے خاندان کے بڑے ہاتھیوں نے وہی کیا جس کے لیے سب جمع ہوئے تھے۔ چڑیا گھر کے منتظمین ان دیوہیکل کدّوؤں کو تُلا تُو کے والد اور بھائی جیسے طاقتور ہاتھیوں کے سامنے رکھا جن کا وزن ایک ہزار پاؤنڈ سے بھی زیادہ ہوتا ہے وہ نہایت نرمی سے اپنے ایک پاؤں سے کدو پر دباؤ ڈالا اور پھر ایک زور دار پھٹ کی آواز کے ساتھ کدو کے چھلکے اور بیج چاروں طرف بکھر گئے۔
تقریب میں شریک لوگ اس منظر پر خوشی سے جھوم اٹھے۔ بعد میں ہاتھیوں کے پورے خاندان نے ان کچلے گئے کدّوؤں سے خوب دعوت اڑائی۔
یہ دلچسپ روایت 1999 سے جاری ہے، جب پہلی بار ایک کسان نے 828 پاؤنڈ وزنی کدو چڑیا گھر کو تحفے میں دیا تھا۔ تب سے ہر سال “اسکویشنگ آف دی اسکویش” مزید شاندار ہوتا جا رہا ہے، وقت کے ساتھ ساتھ یہ کدّو اور بھی بڑے ہونے لگے ہیں، اور اس بار تو کدّو ایک ہزار پاؤنڈ تک جا پہنچے۔
پورٹ لینڈ چڑیا گھر کے مطابق، تُلا تُو اور اس کے خاندان کی نسل ’ایشیائی ہاتھی‘ شدید خطرے سے دوچار ہے۔ ان کی تعداد جنگلوں میں صرف 40 سے 50 ہزار کے درمیان رہ گئی ہے، جو بھارت سے لے کر جزیرہ بورنیو تک پھیلے ہوئے علاقوں میں بکھری ہوئی ہے۔ تاہم، حالیہ برسوں میں ان کی افزائش اور تحفظ کے لیے کیے گئے اقدامات سے امید کی نئی کرن پیدا ہوئی ہے۔
Aaj English


















