Aaj News

یورپ کے 20 ممالک کا غیرقانونی افغان باشندوں کو وطن واپس بھیجنے کا مطالبہ

خط میں یہ بھی تجویز دی گئی ہے کہ خطرناک یا مجرم سمجھے جانے والے افغان باشندوں کی واپسی کو ترجیح دی جائے
اپ ڈیٹ 20 اکتوبر 2025 05:38pm

یورپ کے 20 ممالک نے یورپی کمیشن سے مطالبہ کیا ہے کہ غیرقانونی طور پر مقیم افغان شہریوں کو ہر حال میں واپس بھیجا جائے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بلجیئم کی وزیر برائے پناہ گزین اور ہجرت اینیلیئن وان بوسویٹ نے بتایا ہے کہ 20 یورپی ممالک نے یورپی کمیشن کو لکھے گئے مشترکہ خط میں مطالبہ کیا ہے کہ غیر قانونی رہائش پذیر افغان باشندوں کی وطن واپسی کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔

اینیلیئن کے مطابق یورپی ممالک کا کہنا تھا کہ واپسی کا یہ عمل رضاکارانہ یا زبردستی بھی ہوسکتا ہے اور اس کے لیے طالبان سے مذاکرات بھی ہوسکتے ہیں۔

AAJ News Whatsapp

رپورٹ کے مطابق خط لکھنے والے ممالک میں آسٹریا، بلغاریہ، قبرص، جمہوریہ چیک، ایسٹونیا، فن لینڈ، جرمنی، یونان، ہنگری، آئرلینڈ، اٹلی، لتھوانیا،لکسمبرگ، مالٹا، نیدرلینڈز، پولینڈ، سلوواکیہ، سویڈن اور ناروے شامل ہیں۔

ان یورپی ممالک کا کہنا ہےکہ 2021 میں طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد افغانستان واپسی کے لیے باضابطہ معاہدہ نہ ہونے کی وجہ سے افغان باشندوں کو ڈی پورٹ نہیں کرسکتے، حتیٰ کہ کسی جرم میں ملوث ہونے کے باوجود افغان شہریوں کو واپس نہیں بھیج سکتے، یہ صورتحال یورپی ممالک کی سکیورٹی کے لیے خطرہ ہے۔

ان ممالک نے یورپی کمیشن سے مطالبہ کیا ہےکہ وہ افغانیوں کی وطن واپسی کو اپنے ایجنڈے میں سرفہرست رکھے، یہ عمل طالبان کے ساتھ مذاکرات کے ذریعے بھی ہوسکتا ہے۔

مشترکہ خط میں تجویز کیا گیا ہے کہ مجرم یا خطرناک سمجھے جانے والے افراد کی واپسی کو ترجیح دی جانی چاہیے اور اس کے لیے یورپی کمیشن، یورپی خارجہ سروس اور شریک ممالک کے ساتھ مشترکہ مشن افغانستان بھیجا جائے۔

Citizens

20 European

countries demand

that illegal Afghan

sent back to Afghanistan