پولیس رویے سے تنگ 24 خواجہ سراؤں نے اجتماعی طور پر زہر پی لیا
بھارتی ریاست مدھیہ پردیش میں پولیس کے مبینہ ناروا رویے سے دلبرداشتہ ہو کر دو درجن کے قریب خواجہ سراؤں نے اجتماعی طور پر زہر پی کر خودکشی کی کوشش کی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ اندور شہر میں پیش آیا، جہاں سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں تقریباً 24 خواجہ سراؤں کو ایک ساتھ زہریلا فنائل پیتے دیکھا جا سکتا ہے۔
ڈاکٹر بسنت کمار ننگوال، سپرنٹنڈنٹ انچارج مہاراجہ یشونت راؤ اسپتال نے صحافیوں کو بتایا، ”25 ٹرانسجینڈر افراد کو ہمارے اسپتال لایا گیا ہے، اور انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے فینائل ایک ساتھ پیا، لیکن اس کی فوری تصدیق نہیں کی جاسکتی۔“
اس بارے میں پوچھے جانے پر، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر آف پولیس راجیش داندوتیا نے کہا، ”تحقیقات کے بعد ہی یہ واضح ہو سکے گا کہ ان افراد نے کس چیز کا استعمال کیا تھا اور اس کے پیچھے کیا وجہ تھی۔“
رپورٹس کے مطابق خواجہ سرا اپنے ساتھی کے ساتھ پیش آنے والے مبینہ جنسی زیادتی کے واقعے پر انصاف کے مطالبے کے لیے احتجاج کر رہے تھے، تاہم پولیس کی جانب سے کارروائی نہ ہونے پر انہوں نے انتہائی قدم اٹھایا۔
تمام متاثرہ خواجہ سراؤں کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے ان کی حالت خطرے سے باہر قرار دی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے میں ملوث ملزمان کی تلاش جاری ہے اور گرفتاری کے بعد مزید کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
اس واقعے کے بعد بھارت کے مختلف شہروں میں خواجہ سرا کمیونٹی کی جانب سے انصاف کے مطالبات میں شدت آ گئی ہے۔
Aaj English

















