Aaj News

پاکستان کے خلائی پروگرام میں بڑی پیشرفت: پہلا ہائپر اسپیکٹرل سیٹلائٹ خلا میں پہنچ گیا

وزیراعظم شہبازشریف نے سیٹلائٹ کامیابی سے بھیجے جانے پر پاکستانی خلائی سائنسدانوں اور انجینئیرز کی پذیرائی کی۔
شائع 20 اکتوبر 2025 12:17am

پاکستان نے خلائی ٹیکنالوجی کے میدان میں ایک اور تاریخی سنگِ میل عبور کر لیا ہے۔ پاکستان کا پہلا ہائپر اسپیکٹرل امیجنگ سیٹلائٹ (HS-1) کامیابی کے ساتھ خلا میں پہنچ گیا ہے، جس کے ساتھ ہی پاکستان کا خلائی پروگرام جدید ٹیکنالوجی اور ایپلی کیشنز کے ایک نئے دور میں داخل ہوگیا ہے۔

یہ 2025 میں خلا میں بھیجا جانے والا پاکستان کا تیسرا سیٹلائٹ ہے، جو قومی خلائی پالیسی اور وژن 2047 کا ایک اہم سنگِ میل قرار دیا جا رہا ہے۔ سیٹلائٹ کی لانچنگ پاکستانی سائنس دانوں اور انجینئرز کی موجودگی میں عمل میں آئی، جو پاکستان اور چین کے خلائی تعاون کے ایک نئے باب کا آغاز ہے۔

ماہرین کے مطابق ہائپر اسپیکٹرل امیجنگ سیٹلائٹ زمین کے ماحولیاتی تغیرات، زراعت، آبی ذخائر، جنگلات، قدرتی آفات اور فضائی معیار کی نگرانی میں انقلاب برپا کرے گا۔ یہ سیٹلائٹ 130 بینڈز پر مشتمل ہے اور اس نوعیت کی ٹیکنالوجی اس وقت دنیا کے صرف چند ترقی یافتہ ممالک کے پاس موجود ہے۔

وزارتِ سائنس و ٹیکنالوجی کے مطابق یہ سیٹلائٹ سیلاب، لینڈ سلائیڈنگ اور زلزلوں جیسی قدرتی آفات کی پیش گوئی میں مدد دے گا، جبکہ گلیشئرز کے پگھلنے اور کھسکنے سے متعلق قبل از وقت معلومات فراہم کرے گا۔

زرعی ماہرین کے مطابق سیٹلائٹ کی مدد سے ملک میں کلائمٹ اسمارٹ زراعت کو فروغ ملے گا، فصلوں کو پانی کی قلت سے ہونے والے نقصان کا بروقت اندازہ لگایا جا سکے گا، اور زرعی پیداوار میں 30 فیصد تک اضافہ ممکن ہوگا۔ اس کے ساتھ ساتھ پانی کی کمی، زمین کی زرخیزی، فصلوں کی صحت اور جنگلات کے تحفظ پر حقیقی وقت میں معلومات حاصل ہوں گی۔

AAJ News Whatsapp

یہ سیٹلائٹ پاکستان کے ماحولیاتی نظام، زرعی منصوبہ بندی اور قدرتی وسائل کے مؤثر استعمال میں گیم چینجر ثابت ہوگا۔ ماہرین کے مطابق پاکستان کا یہ قدم خلائی ٹیکنالوجی میں خود انحصاری کی جانب ایک بڑی پیش رفت ہے، جو آنے والے برسوں میں ملک کے سائنسی، ماحولیاتی اور اقتصادی مستقبل کو نئی سمت دے گا۔

پاکستان اور چین کا دیگر شعبوں کی طرح خلائی تحقیق میں تعاون مثالی ہے: وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے زمین کے مدار میں پاکستانی سیٹلائٹ کو کامیابی سے بھیجنے پر سائنس دانوں اور انجینئروں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اور چین کا دیگر شعبوں کی طرح خلائی تحقیق میں تعاون مثالی اور کلیدی اہمیت کا حامل ہے۔

اتوار کو وزیرِ اعظم شہباز شریف نے چینی راکٹ لیجیان-1 کے ذریعے پاکستان کے سیٹلائیٹ کے زمین کے مدار میں کامیابی سے بھیجے جانے پر پاکستانی خلائی سائنس دانوں اور انجینئیروں کی پزیرائی کی۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور چین کا باقی شعبوں کی طرح خلائی تحقیق میں تعاون مثالی اور کلیدی اہمیت کا حامل ہے، اس مثالی تعاون کے لیے اپنے عظیم و دیرینہ دوست اور اسٹریٹجک شراکت دار چین کے مشکور ہیں۔

شہباز شریف نے مزید کہا کہ پاکستانیوں کے دل چینی قیادت اور چینی عوام کے ساتھ دھڑکتے ہیں، خلا میں بھیجا جانے والا سیٹلائیٹ پاکستان کو ماحولیاتی تبدیلیوں اور جغرافیائی تغیر کے بارے میں تحقیق میں مدگار ثابت ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے مضر اثرات سے مقابلہ کرنے میں یہ پیش رفت ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگی، سیٹلائٹ سے زراعت، ماحولیاتی نگرانی، شہری منصوبہ بندی اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ جیسے شعبوں میں قومی صلاحیتوں میں نمایاں اضافہ ہوگا۔

وزیر اعلیٰ پنجاب کی پاکستانی سائنسدانوں اور ٹیکنیکل ٹیم کو مبارکباد

دوسری جانب پاکستان کا پہلا ہائپر اسپیکٹرل سیٹلائٹ خلا میں پہنچنے پر وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے پاکستانی سائنسدانوں اور ٹیکنیکل ٹیم کو مبارکباد دی ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ پاکستان خلائی ٹیکنالوجی کے نئے دور میں داخل ہو گیا ہے، خلائی ٹیکنالوجی میں خود انحصاری کی جانب یہ ایک اہم قدم ہے، ہائپر اسپیکٹرل سیٹلائٹ خلائی پروگرام میں بڑی پیش رفت ہے، ہائپر سپیکٹرل سیٹلائٹ زمین، سبزے، پانی اور شہری علاقوں کا تفصیلی تجزیہ کرے گا۔

Pakistan's first hyperspectral satellite