Aaj News

پاکستانی شہری کو ایرانی میزائل یمن اسمگل کرنے کے الزام پر 40 سال قید

امریکی عدالت نے پاکستانی شہری محمد پہلوان کو بیلسٹک میزائلوں کے پرزے اور دیگر ہتھیار حوثی باغیوں تک پہنچانے کے جرم میں سزا سنا دی۔
اپ ڈیٹ 18 اکتوبر 2025 05:09pm

امریکی عدالت نے پاکستانی شہری کو میزائل اور ہتھیاروں کی اسمگلنگ ثابت ہونے پر 40 سال قید کی سزا سنادی ہے۔ محمد پہلوان نامی پاکستانی شہری پر الزام تھا کہ وہ ایرانی ساختہ مہلک ہتھیار یمن کے حوثی باغیوں تک پہنچاتے تھے۔

امریکی ریاست ورجینیا کی عدالت میں زیر سماعت مقدمے میں 49 سالہ محمد پہلوان پر ماہی گیروں کے روپ میں کشتیوں کے ذریعے ایران سے بیلسٹک میزائلوں کے پرزے اور دیگر ہتھیاروں کی غیر قانونی ترسیل کا الزام تھا۔ جس پر اُسے 5جون 2025 کو مجرم قرار دیا گیا۔

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق محمد پہلوان کو جنوری 2024 میں امریکی بحریہ نے بحیرہ عرب میں ایک خصوصی آپریشن کے دوران گرفتار کیا۔ اس کارروائی کے دوران دو امریکی نیوی اہلکار سمندر میں ڈوب کر ہلاک ہو گئے تھے۔

رپورٹ کے مطابق پہلوان نے اس سے قبل اکتوبر اور دسمبر 2023 میں بھی ایرانی بندرگاہ چاہ بہار سے اسی نوعیت کے دو کامیاب سفر کیے، اور اس مشن کے لیے اُس نے 12 افراد کو بھرتی کیا، جو پاکستانی تھے اور روزگار کی تلاش میں ایران گئے تھے۔

کشتی کی گرفتاری

امریکی فوج کے مطابق اس واقعے سے چند ماہ سے قبل حوثی باغیوں نے بحیرہ احمر میں بحری جہازوں پر حملے شروع کر دیے تھے۔ لیکن یہ امریکا کی جانب سے قبضے میں لی گئی ایرانی اسلحے کی پہلی کھیپ تھی۔

کشتی کے عملے کے ایک رکن کے مطابق وہ 11 جنوری کو امریکی بحری جہاز اور ہیلی کاپٹروں کی آواز سے بیدار ہوئے۔ پہلوان نے انہیں بحری قذاق سمجھتے ہوئے کشتی نہ روکنے کی تنبیہ کی۔ یہ امریکی نیوی اور کوسٹ گارڈ کے اہلکار تھے، جنہیں کشتی پر سوار ہونے کے لیے سخت مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا۔

اسی دوران وزنی سازو سامان سے لدے دو امریکی اہلکار سمندر میں ڈوب گئے، دونوں کی لاشیں نہ مل سکیں اور 10 روز بعد اُنھیں مردہ قرار دے دیا گیا۔

AAJ News Whatsapp

کشتی کے عملے کے بیانات

ورجینیا کی عدالت میں سماعت کے دوران پہلوان کے ساتھ کام کرنے والے افراد نے ہتھیاروں کی اسمگلنگ سے لاعلمی ظاہر کرتے ہوئے گواہی دی کہ انہیں ”ماہی گیر“ کے طور پر بھرتی کیا گیا تھا اور پہلوان نے اُن سے حقائق چھپائے۔

کشتی کے عملے میں شامل افراد نے بتایا کہ دسمبر 2024 میں سفر پر روانگی سے قبل انہیں کشتی پر بڑے پیکٹ لوڈ کرنے کا کام سونپا گیا، جو بعد ازاں صومالیہ کے ساحل کے قریب ایک اور کشتی کے حوالے کردیا گیا۔ امریکی بحریہ کے مطابق ان پیکٹوں میں بیلسٹک میزائل اور اینٹی شپ کروز میزائل کے پرزے اور ایک وار ہیڈ شامل تھا۔

عدالتی فیصلہ

امریکی ریاست ورجینیا کی عدالت نے جمعرات کے روز پہلوان کو 40 برس قید کی سزا سنادی۔ اس سے قبل اُنہیں دہشت گردی اور تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کی اسمگلنگ سمیت پانچ الزامات پر مجرم قرار دیا گیا تھا۔

پہلوان کے وکیل نے عدالت سے رحم کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اس سزا کی وجہ سے پہلوان کی اہلیہ اور بچے شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ وکیل نے مؤقف اپنایا کہ پہلوان اپنے اہل خانہ کے لیے شدید فکر مند اور روتا رہتا ہے۔ تاہم عدالت نے ان دلائل کو مسترد کرتے ہوئے قرار دیا کہ جرم کی سنگین نوعیت کے پیش نظر دی گئی سزا تبدیل نہیں ہوسکتی۔

US Court