Aaj News

مڈغاسکر میں کرنل مائیکل رینڈریانرینا نے ملک کے نئے صدر کے طور پر حلف اٹھا لیا

رینڈریانیرینا نے کہا کہ ایک فوجی سربراہی کمیٹی ملک پر زیادہ سے زیادہ دو سال تک حکمرانی کرے گی
شائع 17 اکتوبر 2025 11:56pm

مڈغاسکر میں حالیہ عوامی بغاوت اور فوجی مداخلت کے بعد کرنل مائیکل رینڈریانرینا نے ملک کے نئے صدر کے طور پر حلف اٹھا لیا۔

برطانوی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق مڈغاسکر میں جنریشن زی کے ملک گیر خونی احتجاج کے نتیجے میں صدر اینڈری راجویلینا ملک چھوڑ کر فرار ہو گئے تھے۔

ملکی پارلیمنٹ نے آئینی کردار ادا کرتے ہوئے ’ذمہ داری سے فرار‘ کے الزام پر صدر کا مواخذہ کیا اور انھیں صدارت کے عہدے سے معزول سے کردیا تھا۔

بعد ازاں عبوری فوجی کونسل نے مڈغاسکر کے اقتدار کو سنبھال لیا اور قومی اسمبلی کے سوا تمام پارلیمان کو تحلیل کرنے کا اعلان کیا تھا۔

اس عبوری فوجی کونسل کے سربراہ رینڈریانرینا ہی تھے جنھیں عدالتِ عالیہ نے ملک کے صدر کی حیثیت سے کام کرنے کی اجازت دیدی۔

AAJ News Whatsapp

اس عدالتی فیصلے کے نتیجے میں اب کرنل مائیکل رینڈریانرینا کو ملکی فوج کے سربراہ نہیں بلکہ منتخب صدر کے طور پر آئینی حیثیت حاصل ہوگئی۔

ان کی تقریب حلف برداری ہائی کانسٹی ٹیوشنل کورٹ کی نوآبادیاتی طرز کی سرخ اینٹوں والی تاریخی عمارت میں منعقد ہوئی۔

حلف اٹھانے کے موقع پر کرنل رینڈریانیرینا نے اعلان کیا کہ،“میں بطور صدرِ جمہوریہ مدغاسکر اپنی ذمہ داریاں پوری، مکمل اور انصاف کے ساتھ ادا کروں گا۔ میں عہد کرتا ہوں کہ مجھے دیے گئے اختیارات کو ایمانداری سے استعمال کرتے ہوئے قومی اتحاد اور انسانی حقوق کے دفاع اور استحکام کے لیے اپنی تمام تر توانائیاں وقف کروں گا۔”

ان کے الفاظ کے اختتام پر فوجی افسران نے تلواریں بلند کیں اور بگل بجا کر اقتدار کی منتقلی کا اعلان کیا۔

رینڈریانیرینا نے کہا کہ ایک فوجی سربراہی کمیٹی ملک پر زیادہ سے زیادہ دو سال تک حکمرانی کرے گی، جس کے ساتھ عبوری حکومت بھی تشکیل دی جائے گی تاکہ نئی انتخابات کے انعقاد کی راہ ہموار کی جا سکے۔

صدر رینڈریانرینا نے اس الزام کو مسترد کیا کہ یہ فوجی بغاوت ہے۔ ان کے بقول، ہائی کورٹ کی منظوری نے انہیں آئینی صدر بنایا ہے۔

تاہم، مفرور صدر راجویلینا کے حامیوں نے اسے آئینی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ عدالت نے غیر قانونی طور پر فوج کے ساتھ مل کر اقتدار منتقل کیا۔

خیال رہے کہ معزول صدر راجویلینا نے جان کے خطرے کے باعث ملک چھوڑنے کا اعتراف کرتے ہوئے بتایا کہ وہ فرانس کے زیر انتظام جزیرہ رِی یونین پہنچے اور وہاں سے دبئی روانہ ہوگئے۔

sworn

Madagascar coup leader

Randrianirina

as president