امریکی ٹیرف کے وار؛ نیسلے سمیت بڑی کمپنیوں کا ہزاروں ملازمتیں ختم کرنے کا اعلان
یورپ میں سست معیشت اور امریکا کی جانب سے عائد کردہ محصولات کے باعث متعدد یورپی کمپنیوں نے رواں برس بھرتیاں منجمد کرتے ہوئے بڑے پیمانے پر ملازمتوں میں کمی کا اعلان کیا ہے۔ مختلف صنعتوں نے سخت معاشی حالات کو جواز بناتے ہوئے اخراجات میں کمی کے اقدامات کیے ہیں۔
اس سلسلے میں گاڑیاں اور پرزہ جات بنانے والی عالمی کمپنیاں متاثر ہوئی ہیں۔
کار ساز کمپنیاں
برطانوی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق جرمن ہوم اپلائنس ساز کمپنی وش نے 25 ستمبر کو اعلان کیا تھا کہ وہ کمزور طلب، بڑھتی ہوئی لاگت اور حریف کمپنیوں کے دباؤ کے باعث 13 ہزار ملازمین کو فارغ کرے گی۔
ڈائملر (ٹرک بنانے والی کمپنی) نے یکم اگست کو تصدیق کی تھی کہ وہ امریکا اور میکسیکو میں دو ہزار ملازمتوں میں کمی کرے گی۔ یہ کمی جرمنی میں پہلے سے اعلان کردہ پانچ ہزار نوکریوں کی کٹوتی کے علاوہ ہوگی۔
معروف فرانسیسی کار ساز کمپنی رینالٹ نے 4 اکتوبر کو تصدیق کی تھی کہ وہ اخراجات میں کمی کا منصوبہ بنا رہی ہے، تاہم اعداد و شمار نہیں بتائے گئے۔ ایک نیوز لیٹر کے مطابق، کمپنی سال کے اختتام تک پیرس کے نواحی علاقے بولون بلیانکور اور دیگر مقامات پر تین ہزار ملازمین کو فارغ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
اس کے علاوہ اسٹیلانٹس، ووکس ویگن اور والو کارز کار ساز کمپنیاں بھی بڑے پیمانے پر ملازمین کی کٹوتی کرنے کا اعلان کرچکی ہیں۔
بینکنگ سیکٹر
جرمن بینک ’کومرز‘ نے رواں برس 14 مئی کو اعلان کیا تھا کہ اس نے ملازمین کی نمائندہ کونسل کے ساتھ معاہدہ کر لیا ہے جس کے تحت سال 2028 تک تین ہزار 900 ملازمتوں میں کمی کی جائے گی۔
رپورٹ کے مطابق برطانوی بینک لائیڈز تین ہزار میں سے نصف عملے کو فارغ کرنے پر غور کر رہا ہے تاکہ اخراجات میں کمی کی جا سکے۔ یہ خبر 4 ستمبر کو سامنے آئی تھی۔
آسٹریا کی آئل اینڈ گیس کمپنی او ایم وی دو ہزار عہدوں کو ختم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، جو اس کے عالمی عملے کا تقریباً بارہواں حصہ ہے۔
صنعتی و انجینئرنگ کمپنیاں
فرانسیسی-اطالوی ساز کمپنی ایس ٹی مائیکرو الیکٹرانکس کے سی ای او نے 4 جون کو بتایا تھا کہ اگلے تین سالوں میں پان ہزار ملازمین کمپنی چھوڑ دیں گے، جن میں سے دو ہزار 800 کٹوتیاں 2025 میں کی جائیں گی۔
صارفین کی مصنوعات بنانے والی کمپنیاں
اس کے علاوہ برطانوی لگژری برانڈ بر بری نے رواں برس 14 مئی کو اعلان کیا تھا کہ وہ اخراجات کم کرنے کے لیے سترہ سو ملازمین کو فارغ کرے گا، جو اس کے عالمی عملے کا تقریباً پانچواں حصہ ہے۔
دنیا کی سب سے بڑی پیک شدہ خوراک بنانے والی کمپنی نیسلے نے 16 اکتوبر کو اعلان کیا ہے کہ وہ 16 ہزار ملازمتیں ختم کرے گی، جو اس کے مجموعی عملے کا 5.8 فیصد ہے۔ کمپنی کا مقصد اخراجات کم کرنا اور سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرنا ہے۔
Aaj English

















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔