Aaj News

حماس کی جانب سے اسرائیل کو واپس کی گئی ایک لاش جسے کسی نے قبول نہ کیا، وجہ کیا ہے؟

حماس نے 8 یرغمالیوں کی لاشیں واپس کیں، ایک لاش کسی بھی یرغمالی کی نہیں، اسرائیلی حکام کا دعویٰ
شائع 16 اکتوبر 2025 11:24am

غزہ کی پٹی سے ملنے والی ایک لاش کے بارے میں اسرائیلی فوج نے واضح کیا ہے کہ یہ لاش کسی اسرائیلی یرغمالی سے تعلق نہیں رکھتی۔

اسرائیلی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق، یہ لاش ایک ایسے فلسطینی کی ہے جو اسرائیلی فوج کے ساتھ کام کرتا تھا اور حماس نے اسے واپس کیا تھا۔ مقتول فلسطینی اسرائیلی فوج کو سرنگوں کا پتہ لگانے میں مدد فراہم کر رہا تھا۔

یہ پیش رفت اس وقت ہوئی جب حماس کی جانب سے منگل کو غزہ میں حوالے کی گئی چار لاشوں میں سے تین کی شناخت ہو چکی تھی۔

یاد رہے کہ غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کا معاہدہ گزشتہ جمعہ کو نافذ ہوا تھا جس میں اسرائیل اور حماس کے درمیان قیدیوں اور لاشوں کے تبادلے کی شرائط شامل تھیں۔

AAJ News Whatsapp

اس معاہدے کے تحت حماس نے تمام زندہ اسرائیلی قیدیوں کے علاوہ آٹھ لاشیں بھی اسرائیل کے حوالے کی ہیں جن میں سے ایک لاش اسرائیلی حکام کے مطابق کسی بھی یرغمالی سے تعلق نہیں رکھتی۔

نشریاتی ادارے نے بتایا کہ مقتول کی لاش ایک فلسطینی کی ہے جو اسرائیلی فوج کے ساتھ کام کرتا تھا۔ ادارے نے مزید کہا کہ جس مقتول کی لاش حماس نے واپس کی تھی وہ اسرائیلی فوج کو سرنگوں کا پتہ لگانے میں مدد کر رہا تھا۔

یہ پیش رفت اس وقت ہوئی جب منگل کی شام حماس کی جانب سے غزہ میں حوالے کی گئی چار لاشوں میں سے تین کی شناخت ہو گئی تھی اور اسرائیلی فوج نے بدھ کو اعلان کیا تھا کہ چوتھی لاش کسی اسرائیلی یرغمالی کی نہیں ہے۔

اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں یہ بھی کہا کہ عدالتی صحت کے ادارے میں معائنے مکمل ہونے کے بعد یہ واضح ہوا کہ چوتھی لاش جو حماس نے منگل کو اسرائیل کے حوالے کی تھی، وہ کسی بھی اسرائیلی یرغمالی سے مطابقت نہیں رکھتی۔

بیان یہ بھی کہا گیا کہ حماس سے مطالبہ کیا جاتا ہے کہ وہ تمام ہلاک شدہ یرغمالیوں کی لاشیں واپس کرنے کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے۔

یاد رہے غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کا معاہدہ گزشتہ جمعہ کو نافذ ہوا تھا اور اس میں اسرائیل اور حماس کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کی شرط رکھی گئی تھی۔

معاہدے کے تحت حماس نے تمام زندہ اسرائیلی قیدیوں کے علاوہ 8 لاشیں بھی حوالے کردی ہیں جن میں سے ایک اسرائیل کے مطابق کسی بھی یرغمالی سے تعلق نہیں رکھتی۔

اسرائیلی نے اکتوبر 2023 میں شروع ہونے والی جنگ کے دوران گرفتار کیے گئے تقریباً 1950 فلسطینیوں کو رہا کیا ہے۔ اسرائیل نے 250 ایسے فلسطینی قیدیوں کو بھی رہا کیا جنہیں عمر قید یا طویل سزائیں سنائی گئی تھیں۔ ان میں سے 100 کو فلسطینی علاقوں سے باہر بھیج دیا گیا ہے۔

to israel

body returned

by Hamas

was not accepted

by anyone

What is the reason?