ٹرمپ کا غزہ امن معاہدے کا دوسرا مرحلہ فوراً شروع کرنے کا اعلان
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ جنگ بندی معاہدے کا دوسرا مرحلہ شروع کرنے کااعلان کردیا ہے۔ جس کے تحت ہلاک شدی اسرائیلیوں کی لاشیں واپس کی جائیں گی۔
صدر ٹرمپ نے منگل کو اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ”ٹرتھ سوشل“ پر جاری بیان میں کہا کہ ’تمام بیس یرغمالی واپس آگئے ہیں اور وہ ممکنہ حد تک بہتر حالت میں ہیں۔ ایک بڑا بوجھ اتر گیا ہے، لیکن کام ابھی ختم نہیں ہوا۔ وعدے کے مطابق ہلاک شدہ مغویوں کی لاشیں واپس نہیں کی گئیں، اس لیے دوسرا مرحلہ ابھی سے شروع کیا جا رہا ہے۔‘

غزہ معاہدے کے پہلے مرحلے میں حماس اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں اور یرغمالیوں کا تبادلہ عمل میں آیا۔
اس تبادلے کے تحت اسرائیل نے 1700 سے زائد فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا جن میں زیادہ تر کو اوفر ملٹری جیل اور صحرائے نقب کی دیگر جیلوں سے رہائی ملی۔ اس کے بدلے حماس نے 20 زندہ اسرائیلی یرغمالیوں کو آزاد کیا۔ بعدازاں حماس نے 4 ہلاک یرغمالیوں کی لاشیں بھی اسرائیل کو واپس کیں۔
بین الاقوامی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف نے غزہ کی تعمیرِنو میں تعاون کی پیشکش کر دی
اس دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے پیر کے روز شرم الشیخ میں ایک اعلیٰ سطحی سربراہی اجلاس کی صدارت کی، جس میں متعدد عالمی رہنماؤں نے شرکت کی۔ اجلاس کا مقصد غزہ میں طے پانے والے امن منصوبے کے لیے بین الاقوامی حمایت حاصل کرنا تھا۔
امریکی امن منصوبے کے دوسرے مرحلے میں غزہ میں ایک نیا عبوری حکومتی ڈھانچہ قائم کرنے، ایک کثیرالملکی امن فورس کی تشکیل اور حماس کے غیر مسلح ہونے کا لائحہ عمل شامل ہے۔
واضح رہے کہ اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں غزہ میں 67 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔ مسلسل حملوں کے باعث غزہ کی پٹی کا بیشتر حصہ رہنے کے قابل نہیں رہا، جبکہ لاکھوں بے گھر افراد بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔
Aaj English


















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔