جنوبی بحیرہ چین میں فلپائن اور چین کی بحریہ کے درمیان تصادم
جنوبی بحیرہ چین میں فلپائن اور چین کی بحریہ کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوگیا۔
خبررساں ادارے رائٹرز کے مطابق چین کے کوسٹ گارڈ نے اتوار کو اعلان کیا ہے کہ جنوبی بحیرہ چین میں فلپائن کی دو سرکاری کشتیاں غیر قانونی طور پر چینی پانیوں میں داخل ہوئیں، جس کے نتیجے میں تصادم ہوا۔
چینی حکام کے مطابق، فلپائنی کشتیوں میں سے ایک نے سینڈی کی کے قریب چینی کوسٹ گارڈ جہاز کے انتہائی قریب، خطرناک انداز میں آنے کی کوشش کی، جس سے دونوں جہازوں کے درمیان تصادم ہوا۔ چین نے اس واقعے کی مکمل ذمہ داری فلپائن پر عائد کی ہے۔
اس تصادم کی جگہ اسپرٹلی جزائر کا حصہ ہے، جو جنوبی بحیرہ چین کے متنازعہ علاقے میں واقع ہے۔ یہ علاقہ منیلا اور بیجنگ کے درمیان برسوں سے کشیدگی کا مرکز رہا ہے، جہاں کئی مرتبہ جھڑپیں اور مخاصمتیں ہو چکی ہیں۔
چینی حکام نے بتایا کہ فلپائنی نیوی کی کشتی نے جان بوجھ کر چینی بحری جہاز کا راستہ روکنے کی کوشش کی، جس کے جواب میں چینی بحریہ نے فلپائنی کشتیوں پر پانی کی توپ چلائی اور ایک کشتی کو ٹکر مار دی۔
یہ قریبی جزیرہ، جس کے حوالے سے تصادم ہوا، دونوں ممالک کا متنازعہ دعویٰ ہے اور اس کے لیے دونوں ملکوں کے درمیان پہلے بھی کشیدگی رہی ہے۔
چین اور فلپائن کے درمیان جنوبی بحیرہ چین میں بحری کشیدگی بڑھتی جا رہی ہے اور اس واقعے سے دونوں ممالک کے تعلقات مزید کشیدہ ہونے کا خدشہ ہے۔
Aaj English

















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔