افغان فورسز کا حملہ عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، محسن نقوی
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے افغانستان کی جانب سے پاک افغان بارڈر بلااشتعال فائرنگ کی مذمت کی ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے پاکستان کے سرحدی علاقوں پر افغانستان کی جانب سے ہونے والی بلااشتعال فائرنگ کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ اپنے بیان کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ افغان فورسز کی جانب سے شہری آبادی کو نشانہ بنانا بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
محسن نقوی نے اپنے پیغام میں کہا ”افغانستان آگ و خون کا جو کھیل کھیل رہا ہے، اس کے تانے بانے ہمارے ازلی دشمن سے ملتے ہیں۔“
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی عوام اپنی بہادر مسلح افواج کے شانہ بشانہ سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑے ہیں اور کسی بھی اشتعال انگیزی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ”پاکستان کی فورسز چوکس ہیں، اور افغانستان کو اینٹ کا جواب پتھر سے دیا جا رہا ہے۔ افغانستان جو آگ و خون کا کھیل کھیل رہا ہے، اس کے تانے بانے بھارت سے ملتے ہیں۔“
محسن نقوی نے خبردار کیا کہ پاکستان کی جانب میلی آنکھ سے دیکھنے کی کبھی اجازت نہیں دی جائے گی۔
وفاقی وزیر داخلہ نے خبردار کیا کہ افغانستان کو بھی ہندوستان کی طرح منہ توڑ جواب دیا جائے گا اگر وہ پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے کی جرات کرے گا، اور زور دیا کہ یہ پیغام واضح اور غیر متزلزل ہے۔
محسن نقوی نے اپنے بیان میں پاکستانی فورسز کی قربانیوں اور بروقت کارروائیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج نے مناسب اور موثر ردعمل دیا اور سرحدی دفاع کے لیے چوکس رہنے کا عزم ظاہر کیا۔
واضح رہے کہ ہفتے کے روز افغان فورسز نے پاک افغان سرحد کے مختلف علاقوں پر بلااشتعال فائرنگ کی، جن میں انگور اڈا، باجوڑ، کرم، دیر، چترال اور بارام چاہ (بلوچستان) کے علاقے شامل ہیں۔ سیکیورٹی ذرائع کے مطابق، فائرنگ کا مقصد خارجی دہشت گردوں کو پاکستان میں داخل کرانے کی کوشش تھا۔
پاک فوج کی جانب سے فوری اور بھرپور جوابی کارروائی کی گئی، جس کے نتیجے میں متعدد افغان چیک پوسٹیں تباہ ہوئیں اور درجنوں افغان اہلکار اور دہشت گرد ہلاک ہو گئے۔
ذرائع کے مطابق، افغان فورسز کئی علاقوں میں پسپا ہو چکی ہیں جبکہ طالبان اہلکار اپنی چوکیاں چھوڑ کر فرار ہو رہے ہیں۔
Aaj English














اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔