Aaj News

اٹلی کی وزیراعظم پر غزہ میں نسل کشی کا الزام، عالمی فوجداری عدالت میں مقدمہ دائر

اٹلی کی وزیراعظم نے ٹی وی انٹرویو میں کہا کہ میری نظر میں اس نوعیت کی شکایت کی دنیا میں کہیں اور مثال نہیں ملتی۔
اپ ڈیٹ 09 اکتوبر 2025 12:20pm

اٹلی کی وزیراعظم جارجیا میلونی نے انکشاف کیا ہے کہ ان سمیت اُن کی کابینہ کے دیگر اہم وزراء پر بین الاقوامی فوجداری عدالت میں فلسطینیوں کی نسل کشی میں اسرائیل کو اسلحہ فراہم کرکے معاونت کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اٹلی کی وزیر اعظم جیورجیا میلونی نے تصدیق کی کہ ان کے خلاف یہ مقدمہ یکم اکتوبر کو تقریباً 50 وکلا، قانونی ماہرین اور سرکردہ عوامی شخصیات نے دائر کیا ہے۔

یہ بیان میلونی نے منگل کے روز اطالوی ریاستی ٹیلی ویژن آر اے آئی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں دیا تھا۔ تاہم، بین الاقوامی عدالت کی جانب سے اس شکایت کی اب تک تصدیق نہیں کی گئی ہے۔

اٹلی کی وزیراعظم نے ٹی وی انٹرویو میں کہا کہ میری نظر میں اس نوعیت کی شکایت کی دنیا میں کہیں اور مثال نہیں ملتی۔

وزیراعظم میلونی کا کہنا تھا کہ اُن کے ساتھ ساتھ وزیر دفاع گوئیڈو کروسیٹو اور وزیر خارجہ انتونیو تاجانی کی بھی شکایت کی گئی ہے، جس میں ممکنہ جرم سے متعلق عدالت کو باضابطہ طور پر مطلع کیا گیا ہے۔ جارجیا میلونی نے یہ بھی کہا کہ انہیں شبہ ہے کہ اٹلی کی اسلحہ سازی اور بڑی فضائی کمپنی ”لیونارڈو“ کے سربراہ رابرٹو چنگولانی کو بھی شکایت میں شامل کیا گیا ہے۔

AAJ News Whatsapp

العربیہ کے مطابق ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیراعظم میلونی نے کہا تھا کہ انہیں یقین ہے کہ صدر ٹرمپ اس نتیجے پر پہنچ چکے ہیں کہ روس یوکرین میں امن معاہدے کا خواہش مند نہیں ہے۔

مقدمے میں عالمی فوجداری عدالت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ اٹلی کے خلاف اس شکایت کی باقاعدہ تحقیقات کی جائے اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے۔

تاہم اطالوی وزیر دفاع کروسیٹو نے کہا کہ اسرائیل کو اسلحے کی فراہمی اُن معاہدوں کے تحت کی جا رہی ہیں جو 7 اکتوبر 2023 سے پہلے یعنی غزہ جنگ سے قبل طے پائے تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس کے باوجود اٹلی نے اسرائیل سے یقین دہانی لی ہے کہ یہ ہتھیار شہریوں کے خلاف استعمال نہیں ہوں گے۔

accuses

Italy’s Meloni

Gaza genocide complicity

world court