Aaj News

بھارت کے ساتھ جھڑپ میں چینی ہتھیاروں نے شاندار کارکردگی دکھائی، مغربی ہتھیار لینے کو بھی تیار ہیں: ترجمان پاک فوج

ترجمان پاک فوج نے اس تاثر کی تردید کی کہ پاکستان بھارت کے ساتھ ’’ہتھیاروں کی کسی دوڑ‘‘ میں شامل ہے
اپ ڈیٹ 07 اکتوبر 2025 11:55am

پاکستان نے چین سے حاصل کیے گئے جدید ہتھیاروں کو بھارت کے ساتھ مئی میں ہونے والی چار روزہ جھڑپ کے دوران ’’بہترین کارکردگی‘‘ دکھانے پر سراہا ہے۔ عالمی خبر رساں ادارے ”بلومبرگ“ کے مطابق، پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ ’حالیہ معرکوں میں چینی ہتھیاروں اور ٹیکنالوجی نے غیر معمولی کارکردگی دکھائی ہے۔‘

میجر جنرل احمد شریف چوہدری نے اسلام آباد میں بلومبرگ کو دیے گئے انٹرویو کے دوران کہا کہ ’پاکستان ہر قسم کی ٹیکنالوجی حاصل کرنے کے لیے تیار ہے، اور حالیہ عرصے میں چینی سسٹمز نے خود کو بے حد مؤثر ثابت کیا ہے۔‘

واضح رہے کہ مئی میں بھارت کے ساتھ ہونے والی جھڑپ میں پاکستان نے پہلی بار چین سے حاصل کیے گئے جدید جنگی نظاموں کو مکمل طور پر استعمال کیا۔ ان میں چینی ساختہ جے-10 سی لڑاکا طیارے شامل تھے، جنہوں نے کئی بھارتی طیارے، جن میں فرانس کے بنائے گئے رافیل طیارے بھی شامل ہیں، مار گرائے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق، پاکستان نے اب تک بھارت کے سات طیارے مار گرائے ہیں۔ اس سے پہلے یہ تعداد چھ بتائی گئی تھی۔

AAJ News Whatsapp

دلچسپ بات یہ ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی گزشتہ ہفتے ورجینیا میں ایک تقریر کے دوران کہا تھا کہ ’پاکستان نے سات طیارے مار گرائے‘۔

ڈی جی آئی ایس پی آر جنرل احمد شریف چوہدری نے واضح کیا کہ پاکستان کا کوئی طیارہ اس جھڑپ میں تباہ نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا، ’پاکستان کبھی اعداد و شمار کے ساتھ کھیلنے پر یقین نہیں رکھتا۔‘

انہوں نے مزید بتایا کہ پاکستان نے حال ہی میں اپنے فضائی بیڑے میں چین کا زی-10ایم ای اٹیک ہیلی کاپٹر بھی شامل کیا ہے، یہ وہی ماڈل ہے جو چین بھارت کی سرحد پر گشت کے لیے استعمال کرتا ہے۔

جنرل احمد شریف نے یہ بتانے سے گریز کیا کہ آیا پاکستان آئندہ بھی چینی ہتھیاروں کو ترجیح دے گا۔ تاہم، ان کا کہنا تھا کہ پاکستان چین کے ساتھ ساتھ مغربی ممالک سے بھی جدید دفاعی ٹیکنالوجی حاصل کرتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ہماری حکمت عملی ہمیشہ یہی رہی ہے کہ ہم مؤثر، قابلِ اعتماد اور کم خرچ نظاموں کو اپنی فورسز میں شامل کریں‘۔

انہوں نے اس تاثر کی تردید کی کہ پاکستان بھارت کے ساتھ ’’ہتھیاروں کی کسی دوڑ‘‘ میں شامل ہے۔ ان کے مطابق، ’ہمارا دفاعی بجٹ بھارت کے مقابلے میں بہت کم ہے، ہمارے پاس لامحدود وسائل نہیں۔‘

اعداد و شمار کے مطابق، گزشتہ سال پاکستان نے اپنے دفاع کے لیے 10.2 ارب ڈالر مختص کیے، جبکہ بھارت کا دفاعی بجٹ 86.1 ارب ڈالر تھا۔ تاہم جی ڈی پی کے تناسب سے دیکھا جائے تو پاکستان کا 2.7 فیصد اور بھارت کا 2.3 فیصد دفاعی خرچ ہے جو کہ تقریباً برابر ہے۔

DG ISPR

Maj. Gen. Ahmed Sharif Chaudhry

Bloomberg Interview