سابق انگلش کپتان کا آئی سی سی ٹورنامنٹس میں پاک بھارت میچ نہ کرانے کا مطالبہ
سابق انگلینڈ کپتان مائیکل ایتھرٹن نے کہا ہے کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے ٹورنامنٹس میں بھارت اور پاکستان کے میچز کے انتظامات، خاص طور پر گزشتہ ماہ ایشیا کپ میں دونوں ٹیموں کے درمیان پیدا ہونے والی تلخ فضا اور تنازعات کے بعد اب بالکل ختم کر دینا چاہیئں۔
مائیکل ایتھرٹن نے برطانوی اخبار ’دی ٹائمز‘ میں اپنے کالم میں لکھا ہے کہ آئی سی سی بھارت اور پاکستان کے میچز کو اس لیے یقینی بناتا ہے کیونکہ اس کے پیچھے اقتصادی اور سفارتی وجوہات ہیں۔ 2013 سے اب تک 11 آئی سی سی ایونٹس میں دونوں ٹیمیں ہر بار گروپ مرحلے میں آمنے سامنے آچکی ہیں۔
سابق انگلش کپتان نے لکھا کہ، ”یہ میچ اقتصادی اعتبار سے بہت اہمیت رکھتا ہے، شاید وجہ ہے کہ آئی سی سی کے ٹورنامنٹس کے براڈکاسٹ حقوق کی مالیت تقریباً 3 ارب ڈالر ہے جو 2023-27 کے لیے ہے۔“
انہوں نے مزید کہا کہ ”دو طرفہ میچز کی اہمیت میں کمی کے باعث آئی سی سی کے ایونٹس کی تعداد اور اہمیت میں اضافہ ہوا ہے، اور بھارت-پاکستان میچز ان ایونٹس کی مالی کامیابی کے لیے کلیدی حیثیت رکھتے ہیں۔“
تاہم، مائیکل کا کہنا تھا کہ ایشیا کپ کے دوران پیش آنے والے حالات کے بعد اب وقت آگیا ہے کہ اس ”خاموشی سے حمایت شدہ انتظام“ کو ختم کر دیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ، ”اگر کرکٹ کبھی سفارت کاری کا ذریعہ تھا تو اب یہ واضح طور پر وسیع تر کشیدگیوں اور پروپیگنڈے کا آلہ بن چکا ہے۔ ایک سنجیدہ کھیل کے لیے یہ جائز نہیں کہ وہ اقتصادی مفادات کے لیے میچز کا انتظام کرے، اور جب یہ رنجشیں دیگر طریقوں سے استحصال ہو رہی ہیں تو اس کا کوئی جواز باقی نہیں ہے۔“
انگلینڈ کے سابق کپتان مائیکل ایتھرٹن نے کہا کہ، ”آئندہ براڈ کاسٹ حقوق کے چکر کے لیے آئی سی سی کو شفاف انداز میں میچوں کا شیڈول بنانا چاہیے، اور اگر ہر بار بھارت اور پاکستان کا مقابلہ نہ ہو تو بھی کوئی بات نہیں۔“
واضح رہے کہ ایشیا کپ 2025 میں بھارت اور پاکستان تین مرتبہ مد مقابل آئے تھے، جن میں فائنل بھی شامل تھا۔ تاہم بھارتی کپتان سوریہ کمار یادو نے پاکستانی کپتان سلمان آغا کے ساتھ ہاتھ ملانے سے انکار کیا تھا جس کے بعد کرکٹ میدان میں سیاسی کشیدگی نے جنم لیا تھا۔
Aaj English



















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔