Aaj News

غزہ امن معاہدے پر پارلیمنٹ کو اعتماد میں کیوں نہیں لیا گیا؟ اسد قیصر

فلسطینیوں کی رائےکےبرعکس کوئی معاہدہ قبول نہیں، رہنما تحریکِ انصاف کا قومی اسمبلی میں اظہارِ خیال
شائع 03 اکتوبر 2025 03:35pm

سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے اسرائیل اور غزہ سے متعلق پالیسی پر حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے سوال اٹھایا ہے کہ ایسے حساس اور اہم قومی فیصلوں پر پارلیمنٹ کو اعتماد میں کیوں نہیں لیا گیا۔

پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما اسد قیصر نے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار کے غزہ امن معاہدے سے متعلق بیان پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایسے حساس قومی معاملے پر ”آئیں بائیں شائیں“ کرنے سے قوم کو گمراہ کیا جا رہا ہے۔

سابق اسپیکر قومی اسمبلی نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے سوال اٹھایا کہ غزہ اور فلسطین جیسے نازک مسئلے پر پارلیمنٹ کو اعتماد میں کیوں نہیں لیا گیا؟ سینیٹر مشتاق فلسطینیوں کے لیے امداد لے جا رہے تھے، اسرائیلی فوج نے گرفتار کیا، حکومت فوری اقدام کرے۔

اسد قیصر کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار نے کھل کر بات نہیں کی، اہم فیصلے پردے کے پیچھے طے کیے جا رہے ہیں، جنہیں عوام کے نمائندوں سے چھپایا جا رہا ہے۔ اتنے بڑے فیصلے بغیر مشاورت کے کیے جا رہے ہیں، نہ پارلیمنٹ سے بات ہوئی، نہ اتحادیوں سے، نہ قوم کو اعتماد میں لیا گیا۔

AAJ News Whatsapp

انہوں نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیس نکات منظر عام پر آنے سے پہلے ہی وزیراعظم ہر شرط مان چکے تھے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت پہلے ہی جھک چکی ہے۔ اسرائیل کو تسلیم کرنے کی کسی بھی کوشش کی بھرپور مخالفت کی جائے گی۔

اسد قیصر نے واضح کیا کہ اگر فلسطینیوں کی مشاورت کے بغیر کوئی معاہدہ کیا گیا تو وہ قابلِ قبول نہیں ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسا کوئی معاہدہ نہیں مانا جائے گا جس میں فلسطینیوں کی رائے شامل نہ ہو۔

رہنما پاکستان تحریکِ انصاف نے یہ بھی کہا کہ حرم شریف کے لیے ہم سب کی جانیں قربان ہیں، لیکن اس جذبے کو سیاسی مفادات کے لیے استعمال نہ کیا جائے۔

National Assembly

ASAD QAISAR