برطانیہ: مانچسٹر میں یہودی عبادت گاہ پر حملہ، 2 افراد ہلاک

تین افراد زخمی، پولیس نے حملہ آور کو فائرنگ کرکے ہلاک کردیا
شائع 02 اکتوبر 2025 06:57pm

برطانیہ کے شہر مانچسٹر میں یہودیوں کی عبادت گاہ کے باہر حملے میں 4 افراد زخمی ہوگئے۔

برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق برطانیہ کے شہر مانچسٹر میں یومِ کِپور کے موقع پر ایک یہودی عبادت گاہ (سینیگوگ) کے قریب حملے میں دو افراد ہلاک اور تین شدید زخمی ہو گئے، جبکہ حملہ آور کو پولیس نے فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا۔

مانچسٹر پولیس کے مطابق حملہ آور نے پہلے گاڑی سے راہگیروں کو کچلا اور پھر سیکیورٹی گارڈ پر چاقو سے حملہ کیا۔ واقعہ مانچسٹر کے علاقے کرمپسال میں ہیٹن پارک ہیبرو کانگریگیشن سینیگوگ کے باہر پیش آیا، جہاں اس وقت بڑی تعداد میں عبادت گزار موجود تھے۔

پولیس نے بتایا کہ حملہ آور کے پاس ممکنہ طور پر بم موجود تھا، جس کے باعث فوری طور پر اس کی موت کی تصدیق نہیں کی جا سکی۔ جائے وقوعہ پر بم ڈسپوزل اسکواڈ طلب کر لیا گیا۔

AAJ News Whatsapp

ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پولیس اہلکار حملہ آور کو گولی مار رہے ہیں، جبکہ ایک شخص خون میں لت پت زمین پر پڑا ہے۔ ویڈیو میں ایک اہلکار کو چیختے ہوئے سنا گیا: ”اس کے پاس بم ہے، پیچھے ہٹ جاؤ!“

عینی شاہدین کے مطابق حملہ آور کی گاڑی پہلے سینیگوگ کے گیٹ سے ٹکرائی، جس کے بعد وہ باہر نکلا اور چاقو سے قریبی افراد پر حملہ کر دیا۔ حملے کے بعد پولیس نے سینیگوگ کے اندر موجود افراد کو بحفاظت نکالا۔

وزیر اعظم کیئر اسٹارمر نے واقعے پر شدید افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ حملہ انتہائی قابل مذمت ہے، خاص طور پر یومِ کِپور جیسے مقدس دن پر۔ انہوں نے یورپ میں جاری اجلاس چھوڑ کر ہنگامی سیکیورٹی اجلاس کے لیے برطانیہ واپسی کا اعلان کیا۔

برطانیہ کے بادشاہ چارلس سوم نے بھی واقعے پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے اسے یہودی برادری کے لیے ”انتہائی صدمہ خیز“ قرار دیا ہے۔

پولیس نے ملک بھر کی سینیگوگز پر سیکیورٹی سخت کر دی ہے، جبکہ واقعے کی مزید تفتیش جاری ہے۔