Aaj News

غزہ جانے والے پچھلے امدادی فولیٹلاز کے ساتھ کیا ہوا تھا؟

یہ پہلا موقع نہیں کہ امدادی قافلے کو اسرائیلی جارحیت کا سامنا کرنا پڑا ہو۔ ماضی میں بھی کئی فلوٹیلاز اسرائیلی حملوں کی زد میں آئے ہیں
شائع 02 اکتوبر 2025 09:36am

غزہ کے محصور عوام کے لیے امداد لے جانے والا ’’گلوبل صمود فلوٹیلا‘‘ ایک بار پھر اسرائیلی جارحیت کی زد میں آ گیا ہے۔ اسرائیلی بحریہ نے فلوٹیلا کو غزہ سے ستر ناٹیکل میل دور روک کر چار جہازوں پر دھاوا بولا اور ان پر موجود کارکنان کو گرفتار کر کے اسرائیلی بندرگاہ منتقل کر دیا۔ گرفتار ہونے والوں میں عالمی شہرت یافتہ ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ بھی شامل ہیں۔

’’گلوبل صمود فلوٹیلا‘‘ کے قافلے میں چوالیس جہاز شامل ہیں جن پر چھیالیس ممالک سے تعلق رکھنے والے پانچ سو سے زیادہ افراد سوار ہیں۔ ان کارکنان میں پاکستان کے سابق سینیٹر مشتاق احمد بھی شامل ہیں۔ قافلہ خوراک، ادویات اور دیگر امدادی سامان غزہ پہنچانے کے مشن پر تھا۔ منتظمین کے مطابق اسرائیلی فوجی الما اور سائرس نامی کشتیوں پر چڑھ گئے اور تمام افراد کو حراست میں لے لیا۔

**پاکستان کی امدادی بحری بیڑے ’’گلوبل صمود فلوٹیلا‘‘ پر حملے کی مذمت، فوری اور غیر مشروط رہائی کا مطالبہ**

یہ پہلا موقع نہیں کہ امدادی قافلے کو اسرائیلی جارحیت کا سامنا کرنا پڑا ہو۔ ماضی میں بھی کئی فلوٹیلاز اسرائیلی حملوں کی زد میں آئے ہیں۔

رواں سال جون میں ’’فریڈم فلوٹیلا کولیشن‘‘ کا ایک جہاز کو جس پر گریٹا تھنبرگ سمیت دیگر نمایاں کارکن سوار تھے، اسے اسرائیل نے روکا، مسافروں کو گرفتار کیا اور بعد میں ڈی پورٹ کر دیا۔

اسی طرح مئی میں فریڈم فلوٹیلا کولیشن کے ایک اور جہاز پر مبینہ طور پر اسرائیلی ڈرون نے بین الاقوامی پانیوں میں مالٹا کے قریب حملہ کیا۔ اس وقت فلائٹ ٹریکنگ ویب سائٹس نے رپورٹ کیا تھا کہ ایک اسرائیلی فضائیہ کا کارگو جہاز طویل وقت تک انہی پانیوں کے اوپر چکر کاٹ رہا تھا۔

اسرائیلی حملے کے بعد صمود فلوٹیلا کی عوام سے دنیا بھر میں احتجاج کی درخواست

اس سے بھی زیادہ ہولناک واقعہ 2010 میں پیش آیا جب ایک امدادی فلوٹیلا پر اسرائیلی فورسز نے بین الاقوامی پانیوں میں حملہ کر کے نو ترک کارکنان کو شہید کر دیا تھا، جبکہ ایک اور ترک شہری کئی سال کوما میں رہنے کے بعد 2014 میں زخموں کی تاب نہ لا کر چل بسا۔ یہ حملہ عالمی سطح پر شدید غم و غصے کا باعث بنا اور اسرائیل پر تنقید کی ایک نئی لہر دوڑ گئی تھی۔

مبصرین کا کہنا ہے کہ تازہ کارروائی بھی اسی تسلسل کا حصہ ہے جس کے ذریعے اسرائیل نہ صرف انسانی ہمدردی کی عالمی کوششوں کو ناکام بنا رہا ہے بلکہ غزہ کے محصور عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ کر رہا ہے۔

Global Sumud flotilla

Israeli Attack on Sumud Flotilla

Previous Attacks on Flotillas