’اسرائیلی حملے کا خدشہ‘، اٹلی کا جنگی بحری جہاز صمود فلوٹیلا کو چھوڑ گیا

فلوٹیلا کا دو ٹوک جواب: ہم دوبارہ کہتے ہیں کہ قافلہ اپنی راہ جاری رکھے گا۔ اٹیلین نیوی اس مشن کو روک نہیں سکتی۔
اپ ڈیٹ 01 اکتوبر 2025 04:05pm

اٹلی نے اعلان کیا ہے کہ وہ بین الاقوامی امدادی قافلے کو بحری جہاز کے ذریعے غزہ پہنچانے کی نگرانی روک دے گا۔ اس فیصلے سے امدادی کشتیوں کو اسرائیلی افواج کے خطرے کا سامنا کرنا پڑے گا۔

گلوبل صمود فلوٹیلا میں 40 سے زیادہ کشتیوں پر 500 سے زائد افراد سوار ہیں، جن میں پارلیمنٹ کے اراکین، وکلا، اور سویڈش ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ شامل ہیں۔ ان کا مقصد غزہ پر اسرائیلی ناکہ بندی کو توڑنا ہے۔

رائیٹرز کے مطابق اٹلی کے ڈیفینس منسٹر نے کہا کہ اٹلی کا جنگی جہاز غزہ کے ساحل سے تقریباً 150 ناٹیکل مائلز (278 کلومیٹر) دور پہنچنے پر اپنی نگرانی ختم کر دے گا۔ اٹلی نے فلوٹیلا کے ارکان سے ایک معاہدے کی پیشکش قبول کرنے کا کہا ہے جس میں امداد سائپرس کی بندرگاہ پر پہنچائی جائے تاکہ اسرائیلی افواج سے ٹکراؤ سے بچا جا سکے۔ لیکن فلوٹیلا نے یہ پیشکش مسترد کر دی ہے۔

فلوٹیلا نے اپنے بیان میں کہا، ’ہم دوبارہ کہتے ہیں کہ قافلہ اپنی راہ جاری رکھے گا۔ اٹیلین نیوی اس مشن کو روک نہیں سکتی۔ انسانی بنیادوں پر ناکہ بندی توڑنے کا مقصد واپس پورٹ تک نہیں لایا جا سکتا۔‘

پچھلے ہفتے اٹلی اور اسپین نے فلوٹیلا کی مدد کے لیے بحری جہاز روانہ کیے، جب یہ قافلہ یونان کے ساحل سے دور انٹرنیشنل پانیوں میں ڈرون اٹیک کا شکار ہوا۔ اسرائیل نے ان حملوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی، لیکن یہ کہہ چکا ہے کہ وہ ہر ممکن اقدام کرے گا تاکہ کشتیوں کو غزہ پہنچنے سے روکا جا سکے۔

AAJ News Whatsapp

اٹلی کے وزیر دفاع گِوِڈو کروزیٹو کا کہنا ہے کہ فلوٹیلا کو کھلے سمندر میں روکا جائے گا اور کارکنوں کو گرفتار کیا جا سکتا ہے۔ اٹلی کے وزیراعظم جورجیا میلونی نے فلوٹیلا سے کہا کہ امدادی مشن روک دیا جائے کیونکہ یہ امن کی کوششوں کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔

پوپ لیو نے فلوٹیلا کے ارکان کی حفاظت پر تشویش ظاہر کی اور کہا، ’ہم سب دعا کرتے ہیں کہ کوئی تشدد (violence) نہ ہو اور انسانیت کا احترام کیا جائے۔ یہ بہت اہم ہے۔‘