ٹرمپ کی روس کو دھمکی، نیوکلیئر آبدوزیں سرحد کے قریب تعینات کرنے کا اعلان

امریکی صدر کا ایک بار بھر پاکستان اور بھارت کے درمیان نیوکلیئر جنگ کو روکنے دعویٰ
شائع 30 ستمبر 2025 07:49pm

امریکی صدر ٹرمپ نے روس کو سخت الفاظ میں خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ”نیوکلیر“ (جوہری) طاقت کا استعمال خارج از امکان نہیں سمجھتے، اور اعلان کیا کہ وہ روسی سرحد کے قریب ایک یا دو نیوکلیئر آبدوزیں تعینات کرنے کا فیصلہ کر سکتے ہیں۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ریاست ورجینیا کے شہر کوانٹیکو میں خطاب کرتے ہوئے روس کو ایک سخت پیغام دیا ہے۔

ٹرمپ نے انکشاف کیا کہ انہوں نے ”احتیاط کے طور پر“ ایک یا دو نیوکلیئر آبدوزیں روسی ساحل کے قریب منتقل کیں، تاکہ ماسکو کو واضح پیغام دیا جا سکے کہ ”نیوکلیر“ جیسے حساس الفاظ کا بےجا استعمال برداشت نہیں کیا جائے گا۔

ٹرمپ، جو اس موقع پر امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگسیتھ کے ہمراہ تھے، نے اپنی تقریر میں کہا ”ہم یہ سب صرف طاقت کے ذریعے کر سکتے ہیں، اگر ہم کمزور ہوتے تو وہ میری فون کال تک نہ سنتے۔“

انہوں نے مزید کہا کہ ”نیوکلیر“ لفظ اتنا حساس ہے کہ وہ اسے ”این-ورڈ“ کہہ کر حوالہ دیتے ہیں۔ ”دو ’این‘ الفاظ ہیں، اور آپ ان میں سے کسی کا بھی استعمال نہیں کر سکتے۔“

AAJ News Whatsapp

ٹرمپ نے ایک بار پھر اپنے پرانے مؤقف کو دہرایا کہ وہ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کو براہ راست مذاکرات کی میز پر لانا چاہتے ہیں، تاہم انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ صرف طاقت اور اثر و رسوخ کے ذریعے ہی ممکن ہے۔

ٹرمپ نے امریکی نیوکلیئر آبدوزوں کی صلاحیت پر فخر کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ٹیکنالوجی میں روس سے 25 سال آگے ہیں، اور امریکا اپنی دفاعی طاقت میں کسی بھی ممکنہ خطرے کا سامنا کرنے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔

ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ ان کے دورِ صدارت میں صرف 9 ماہ کے اندر 7 ممکنہ جنگیں روکی گئیں، جن میں سب سے سنگین نیوکلیئر جنگ کا خطرہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تھا۔

انہوں نے کہا کہ اگر غزہ کے لیے ان کا مجوزہ منصوبہ کامیاب ہو جاتا ہے تو وہ آٹھویں جنگ بھی روکنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ ٹرمپ نے حماس پر زور دیا کہ وہ غزہ امن منصوبے کو تسلیم کرے۔

Donald Trump threatens

Russia, announces

deployment of nuclear

submarines

near border