قطر کی ثالثی میں ایک اور امریکی شہری 10 ماہ بعد طالبان کی قید سے رہا
افغانستان کی طالبان حکومت نے ایک اور امریکی شہری کو رہا کر دیا ہے۔ امریکی حکومت کے مطابق یہ رہائی اتوار کے روز واشنگٹن کے خصوصی ایلچی برائے یرغمالیوں ایڈم بوہلر کے دورے کے بعد عمل میں آئی۔
خبر رساں ایجنسی ”رائٹرز“ نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ رہائی پانے والے شہری کی شناخت عامر امیری کے نام سے ہوئی ہے، جو دسمبر 2024 سے افغانستان میں قید تھے۔ انہیں قطری ثالثی کے ذریعے رہا کیا گیا اور اتوار کی شام وہ دوحہ روانہ ہو گئے۔
ذرائع کے مطابق قطر کی ثالثی سے رواں سال طالبان کی قید سے رہا ہونے والے امریکی شہریوں کی تعداد پانچ ہو گئی ہے۔ ان کے علاوہ آٹھ ماہ تک زیر حراست رہنے والا ایک برطانوی جوڑا بھی رہا ہو چکا ہے۔

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے ایک بیان میں عامر امیری کی رہائی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ’میں قطر کا شکریہ ادا کرتا ہوں جس نے ان کی آزادی ممکن بنائی۔ صدر نے واضح کر دیا ہے کہ جب تک ہر وہ امریکی جو غیر قانونی طور پر بیرون ملک قید ہے واپس نہیں آ جاتا، ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے۔‘
ادھر ایک اور زیر حراست امریکی احمد حبیبی کے بھائی محمود حبیبی نے کہا ہے کہ حکومت نے انہیں بارہا یقین دہانی کرائی ہے کہ طالبان کے ساتھ کسی بھی معاہدے میں ”سب یا کوئی نہیں“ کی پالیسی پر عمل ہوگا اور احمد حبیبی کو پیچھے نہیں چھوڑا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا، ’بائیڈن انتظامیہ نے ہمارے لیے کچھ نہیں کیا۔ ہمیں صدر ٹرمپ پر اعتماد ہے۔‘
تاہم ، طالبان حکومت کی جانب سے احمد حبیبی کی گرفتاری کی تردید کی گئی ہے۔ وہ ماضی میں افغانستان کی سول ایوی ایشن کے سربراہ رہ چکے ہیں۔
Aaj English

















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔