Aaj News

جے ڈی سی کے سربراہ ظفر عباس سے 14 کروڑ روپے ماہانہ بھتہ طلب

رقم نہ دینے کی صورت میں ظفر عباس کو جان سے مارنے کی دھمکی بھی دی گئی
شائع 29 ستمبر 2025 09:36am

کراچی میں بھتہ خوری کے واقعات ایک بار پھر سر اٹھانے لگے ہیں اور اس بار نشانہ معروف سماجی شخصیت اور فلاحی ادارے ”جعفریہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ سیل فاؤنڈیشن“ (جے ڈی سی) کے سربراہ ظفر عباس بنے ہیں۔ پولیس کے مطابق ظفر عباس سے بھاری بھتہ طلب کرنے اور جان سے مارنے کی دھمکی دینے کا مقدمہ تھانہ ٹیپو سلطان میں درج کرلیا گیا ہے۔

ایف آئی آر کے متن کے مطابق یہ واقعہ 25 ستمبر کو پیش آیا، مدعی دانیال حیدر اپنے ساتھی ظفر عباس کے ہمراہ ایک آفس میں موجود تھے کہ اچانک ظفر عباس کے ذاتی نمبر پر کال موصول ہوئی۔ نامعلوم کالر نے انہیں شارع فیصل پر واقع ایک نجی ہوٹل پر دوپہر 3 بجے پہنچنے کی ہدایت دی۔

ایف آئی آر کے مطابق جب ظفر عباس مقررہ وقت پر ہوٹل پہنچے تو وہاں تین افراد پہلے سے موجود تھے جنہوں نے براہِ راست 14 کروڑ روپے ماہانہ بھتہ طلب کیا اور سخت لہجے میں کہا کہ رقم نہ دینے کی صورت میں انہیں جان سے مار دیا جائے گا۔

AAJ News Whatsapp

مقدمے میں نامزد ملزمان میں محمود اختر، محسن وسطی، یاور سائیں اور منظر کاظمی شامل ہیں۔

پولیس نے مقدمہ درج کرنے کے بعد تفتیش کو سنجیدگی سے آگے بڑھانے کے لیے کیس کو سی آئی اے کے حوالے کردیا ہے۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ بھتہ خوری کے اس سنگین واقعے کی چھان بین جاری ہے اور ملزمان کو قانون کے کٹہرے میں لانے کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔

دوسری جانب سماجی حلقوں نے ظفر عباس کو دی جانے والی دھمکیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے فوری اور سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

extortion

JDC

zafar abbas