روس کا یوکرین پر بڑا حملہ، سیکڑوں ڈرون اور میزائل داغ دیے
روس نے یوکرین پر بڑا حملہ کرتے ہوئے سیکڑوں ڈرون اور میزائل داغے جن میں 4 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے۔
عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق اتوار کو روس نے یوکرین پر بڑاحملہ کرتے ہوئے دارالحکومت کیف اور دیگر علاقوں پر سیکڑوں ڈرون اور میزائل داغے، جن کے نتیجے میں کم از کم چار افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے۔
روسی حملے کے ساتھ ہی پڑوسی ملک پولینڈ نے دو جنوب مشرقی شہروں کے قریب اپنی فضائی حدود بند کر دی اور خطرہ ختم ہونے تک اپنے لڑاکا طیارے فضاء میں بھیج دیے۔
یوکرین کی فوج نے کہا کہ روس نے رات بھر میں 595 ڈرون اور 48 میزائل داغے اور اس کے فضائی دفاعی نظام نے 568 ڈرون اور 43 میزائل مار گرائے۔ یوکرینی فوج کے مطابق حملے کا مرکزی ہدف دارالحکومت کیف تھا۔
یوکرنی صدر وولودومیر زیلنسکی نے کہا کہ حملہ 12 گھنٹے سے زیادہ جاری رہاجس کے دوران ایک امراض قلب کے کلینک، فیکٹریوں اور رہائشی عمارتوں کو نقصان پہنچا۔
روس کی وزارتِ دفاع نے کہا کہ اس نے یوکرین پر طویل فاصلے تک مار کرنے والے فضائی اور بحری ہتھیاروں اور ڈرونز کے ذریعے ’ وسیع‘ حملہ کیا، جس کا نشانہ فوجی انفرا اسٹرکچر، بشمول فضائی اڈے تھے۔
ماسکو نے یوکرین کے خلاف اپنی جنگ میں شہریوں کو نشانہ بنانے کی تردید کی ہے، حالانکہ اس کے حملوں سے ہزاروں افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور رہائشی علاقوں کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے۔
زیلنسکی نے ایک بار پھر عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ روس کی توانائی کی آمدنی کو روکنے کے لیے فیصلہ کن اقدامات کرے جو اس کی جنگ کے لیے مالی معاونت فراہم کرتی ہے۔ یوکرین اب تک امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ماسکو پر سخت پابندیاں عائد کرنے پر قائل نہیں کر سکا۔
انہوں نے ٹیلیگرام پر کہا کہ ’فیصلہ کن اقدام کا وقت بہت پہلے گزر چکا ہے، اور ہم امریکا، یورپ، جی 7 اور جی 20 سے مضبوط ردعمل کے منتظر ہیں۔
Aaj English

















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔