قائداعظم کے نواسے نوسلی واڈیا کیخلاف جعلسازی کے الزامات پرمقدمہ درج
ممبئی پولیس نے بانیٔ پاکستان محمد علی جناح کے نواسے اور معروف بھارتی بزنس ٹائیکون نوسلی نیول واڈیا سمیت ان کے اہلِ خانہ اور دیگر افراد کے خلاف جعلسازی، دھوکا دہی اور مجرمانہ سازش کے الزامات پر مقدمہ درج کرلیا ہے۔
عدالتی حکم پر درج ہونے والی ایف آئی آر میں نوسلی واڈیا، ان کی اہلیہ مورین واڈیا، بیٹے نیس واڈیا اور جہانگیر واڈیا سمیت متعدد افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔
مقدمے میں الزام لگایا گیا ہے کہ ملزمان نے جعلی دستاویزات تیار کرکے 2010 میں بمبئی ہائی کورٹ میں ایک تجارتی مقدمے میں پیش کیں۔
یہ مقدمہ ایک پرانے ڈیولپمنٹ ایگریمنٹ سے جڑا ہے، جو واڈیا گروپ اور فیرانی ہوٹلز کے درمیان 1990 کی دہائی میں ہوا تھا۔
اس معاہدے کے تحت مالاد، ممبئی کی ایک زمین کو ڈیولپ کرنے پر واڈیا گروپ کو کل آمدنی کا 12 فیصد ملنا تھا، لیکن 2008 میں پیدا ہونے والے تنازعات کے بعد معاملہ عدالتوں تک جا پہنچا اور اب ایک سنگین مقدمے کی صورت اختیار کرچکا ہے۔
فیرانی ہوٹلز کے سی ای او مہندرا چاندے نے الزام لگایا کہ واڈیا خاندان نے عدالت میں جعلی کاغذات جمع کرائے، اور بانگور نگر پولیس اور کمشنر کو شکایت کے باوجود مقدمہ درج نہ ہونے پر انہوں نے عدالت سے رجوع کیا۔
عدالت کے احکامات پر بالآخر پولیس نے متعدد دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کرلی ہے، جن میں دھوکا دہی، جعلسازی، جعلی کاغذات عدالت میں پیش کرنے اور مجرمانہ سازش جیسے الزامات شامل ہیں۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مقدمہ ابتدائی تفتیش کے مرحلے میں ہے اور دستاویزات کی چھان بین جاری ہے۔ فی الحال کوئی حتمی بیان نہیں دیا جا سکتا۔
میڈیا کی جانب سے نیس واڈیا سے اس معاملے پر مؤقف لینے کی کوشش کی گئی، تاہم وہ تبصرے کے لیے دستیاب نہ ہوسکے۔
Aaj English


















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔