ایچ-1 بی ویزا کی لاگت میں غیر معمولی اضافہ، 8 امریکی متبادل ورک ویزے کونسے؟
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایچ-1 بی ویزے کی فیس میں ایک لاکھ ڈالر کا اضافہ کر دیا ہے۔ اس اقدام کے بعد آجر (Employers) کو خدشہ ہے کہ امریکا میں ہنر مند افراد کی کمی ہو جائے گی اور یہ صلاحیتیں یورپ، سنگاپور اور متحدہ عرب امارات جیسے ممالک کا رخ کر لیں گی۔ تاہم، امریکا میں کام کرنے کا خواب دیکھنے والے افراد اب بھی پرعزم ہیں اور وہ ایچ-1 بی کے بجائے دوسرے راستے تلاش کر رہے ہیں۔
ایچ-1 بی ویزا اُن غیر ملکی ہنر مند افراد کے لیے ہوتا ہے جنہیں امریکی کمپنیاں خاص پیشوں (Specialty Occupations) میں ملازمت دیتی ہیں۔ اس کے لیے کم از کم بیچلر ڈگری یا اس کے مساوی تعلیم ضروری ہے۔
امریکا میں ہر سال صرف 65 ہزار نئے ایچ -1 بی ویزے دیے جاتے ہیں۔ اضافی 20 ہزار ویزے امریکی اداروں سے ماسٹرز یا اس سے زیادہ ڈگری رکھنے والوں کے لیے مخصوص ہیں۔ جبکہ بعض ادارے جیسے یونیورسٹیاں اور ریسرچ سینٹرز اس حد سے مستثنیٰ ہیں۔
امریکی ’ایچ ون بی ویزا‘ کی فیس میں اضافہ: چین نے موقع پر چوکا مار دیا، بھارت دوراہے پر آگیا
فیس میں اضافے کے بعد اب زیادہ سے زیادہ افراد دوسرے ورک ویزوں کی طرف دیکھ رہے ہیں۔
ایچ-1 بی کے متبادل ورک ویزے
1. CW-1: CNMI-Only Transitional Worker
کامن ویلتھ آف نارتھ ماریانا آئی لینڈز (سی این ایم آئی) ویزا شمالی ماریانا جزائر میں کام کے لیے مخصوص ہے۔ یہ ایک سال کے لیے دیا جاتا ہے اور تین سال تک بڑھایا جا سکتا ہے۔ اس کے بعد 30 دن کے لیے ملک چھوڑنا لازمی ہوتا ہے۔
2. E-1: Treaty Traders
امریکا کے ساتھ تجارتی معاہدے رکھنے والے ممالک کے شہری اس ویزے کے ذریعے بین الاقوامی تجارت کر سکتے ہیں۔ اس میں ابتدائی اجازت دو سال کے لیے ہوتی ہے، جو بار بار دو سال کے لیے بڑھائی جا سکتی ہے۔
3.E-2 CNMI-Only Investor
یہ ویزا لمبے عرصے کے لیے سرمایہ کاری کرنے والوں کے لیے ہے جو CNMI میں کاروبار کرتے ہیں۔ دسمبر 2029 تک یہ ویزا جاری رہے گا۔
4. E-2 Treaty Investors
وہ ممالک جن کا امریکا کے ساتھ معاہدہ ہے کہ وہاں کے سرمایہ کار امریکا میں بڑا سرمایہ لگائیں گے، اس ویزے کے اہل ہیں۔ اس میں ابتدائی طور پر دو سال کی اجازت ملتی ہے جسے بار بار بڑھایا جا سکتا ہے۔
5.H-3: Non-immigrant Trainee یا Special Education Exchange Visitor
یہ ویزا ان افراد کے لیے ہے جو امریکا میں خصوصی تربیت لینا چاہتے ہیں جو ان کے ملک میں دستیاب نہیں۔ یہ دو سال تک کے لیے مل سکتا ہے، جبکہ معذور بچوں کے لیے خصوصی تعلیم پروگرام میں آنے والوں کو 18 ماہ تک رہنے کی اجازت ہوتی ہے۔
6.L-1A: Intra-company Transferee Executive یا Manager
کسی بھی ملٹی نیشنل کمپنی کے ایگزیکٹو یا منیجر کو امریکی دفتر میں منتقل کرنے یا نیا دفتر کھولنے کے لیے یہ ویزا دیا جاتا ہے، اور اس میں سات سال تک کی توسیع ممکن ہے۔
7. L-1B: Intracompany Transferee with Specialized Knowledge
یہ ویزا کمپنی کے ایسے ملازمین کے لیے ہے جنہیں کسی خاص ٹیکنیکل یا ماہرِ علم کی بنیاد پر بھیجا جاتا ہے۔ اس ویزے کے تحت زیادہ سے زیادہ پانچ سال تک امریکا میں رہائش ممکن ہے۔
8.O-1: Individuals with Extraordinary Ability یا Achievement
یہ ویزا ان افراد کے لیے ہے جو سائنس، آرٹ، بزنس، تعلیم، کھیل یا میڈیا میں غیر معمولی صلاحیت رکھتے ہوں۔ اس میں تین سال تک کی ابتدائی مدت کے بعد ہر سال توسیع ہو سکتی ہے۔
کارکنوں اور کمپنیوں پر اثرات
ایچ -1 بی ویزا فیس میں بھاری اضافے نے یقیناً مشکلات کھڑی کر دی ہیں۔ امریکی کمپنیاں ماہر افراد کی کمی کا شکار ہو سکتی ہیں، لیکن خوش قسمتی سے دوسرے کئی ویزا پروگرام موجود ہیں جن پر توجہ دی جا سکتی ہے۔
امریکہ اب بھی دنیا بھر کے پروفیشنلز کے لیے سب سے پرکشش مقام ہے، مگر بڑھتے اخراجات کے باعث یورپ، مشرقِ وسطیٰ اور ایشیائی ممالک بھی بڑی تعداد میں ہنر مند افراد کو اپنی طرف متوجہ کر سکتے ہیں۔
Aaj English



















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔