دنیا بھر کے عوام غزہ میں اسرائیلی فوج کے مظالم کے خلاف سراپا احتجاج

ٹورنٹو، وینکوور، مونٹریال، ایتھنز،اسپین اور تل ابیب میں مظاہرے، شرکاءکا غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ
شائع 21 ستمبر 2025 07:47pm

دنیا بھر میں غزہ میں فلسطینیوں پر جاری ظلم کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔کینیڈا میں شہری سڑکوں پر نکل آئے اور فلسطینی عوام کے حق میں آواز بلند کی۔ اس دوران مظاہرین نے غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔

غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف جاری اسرائیلی بمباری، محاصرے اور مظالم پر دنیا بھر کے عوام سراپا احتجاج بن گئے ہیں۔ یورپ، ایشیا اور شمالی امریکا کے مختلف ممالک میں بڑے پیمانے پر مظاہرے کیے گئے، جن میں ہزاروں افراد نے شرکت کر کے فلسطینیوں سے یکجہتی اور اسرائیل کی ریاستی دہشتگردی کے خلاف آواز بلند کی۔

کینیڈا کے مختلف شہروں، خصوصاً ٹورنٹو، وینکوور اور مونٹریال میں ہزاروں مظاہرین نے سڑکوں پر نکل کر فلسطینی عوام کے حق میں مظاہرے کیے۔

شرکاء نے فلسطینی جھنڈے اٹھا رکھے تھے اور ”فری فلسطین“، ”غزہ جل رہا ہے“، اور ”اسرائیلی جارحیت بند کرو“ جیسے نعرے لگاتے ہوئے فوری جنگ بندی اور انسانی امداد کی بحالی کا مطالبہ کیا۔

مظاہرین نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کو جنگی جرائم پر جواب دہ بنائے اور فلسطینیوں کے قتل عام کو روکنے کے لیے عملی اقدامات کرے۔

تل ابیب: اسرائیلی شہری بھی حکومتی پالیسیوں کے خلاف مظاہرہ

غزہ پر بمباری اور یرغمالیوں کی رہائی کے مسئلے پر اسرائیل کے اندر سے بھی آوازیں اٹھنے لگیں۔ تل ابیب میں ہزاروں اسرائیلی شہریوں نے وزیراعظم نیتن یاہو کی حکومت کے خلاف احتجاج کیا۔

مظاہرین کا کہنا تھا ”یہ جنگ اسرائیل کی سلامتی نہیں، بلکہ اخلاقی شکست ہے۔“

انہوں نے فلسطینی عوام پر بمباری کو غیر انسانی اور شرمناک قرار دیتے ہوئے فوری جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کا مطالبہ کیا۔

یونان: ایتھنز کی سڑکیں فلسطینیوں کے حق میں گونج اٹھیں

یونان کے دارالحکومت ایتھنز میں ہزاروں شہریوں نے فلسطینیوں سے یکجہتی کے لیے بھرپور مارچ کیا۔ مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر لکھا تھا ”فلسطینیوں کی نسل کشی بند کرو“ ”غزہ کو زندہ رہنے دو“ اور ”انصاف نہیں تو امن نہیں“

شرکاء نے حکومت سے اسرائیل سے تعلقات منقطع کرنے اور اقوام متحدہ و یورپی یونین سے فعال سفارتی کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا۔

اسپین میں ہیلتھ ورکرز کا علامتی احتجاج

اسپین میں طبی عملے نے انوکھے انداز میں احتجاج کرتے ہوئے اپنے ہاتھوں کو سرخ رنگ سے رنگا اور مظاہروں میں شریک ہوئے۔

AAJ News Whatsapp

یہ احتجاج اسرائیلی فوج کے ہاتھوں فلسطینی بچوں اور مریضوں کے قتل کی علامت کے طور پر کیا گیا، جس میں صیہونی فورسز کے اقدامات کو ”انسانیت کے خلاف جرم“ قرار دیا گیا۔

ٹوکیو میں جاپانی سماجی کارکن یوسوکی دو سال سے مسلسل فلسطینیوں کے حق میں تنہا احتجاج کر رہے ہیں۔ اس بار وہ فلسطینی پرچم اٹھائے غزہ میں جاری قتل عام کے خلاف سڑک پر نظر آئے، ان کا کہنا تھا: خاموشی، ظالم کا ساتھ دینے کے مترادف ہے۔“

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر عالمی احتجاج کی یہ لہر برقرار رہی تو بین الاقوامی طاقتوں پر فلسطینی عوام کے تحفظ کے لیے عملی اقدامات کا دباؤ مزید بڑھ جائے گا۔

People around the world

protest against the atrocities

of the Israeli army in Gaza