توشہ خانہ ٹو کیس کے چشم دید گواہ اور عمران خان کے سابق ملٹری سیکرٹری کا اہم بیان سامنے آگیا
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ ٹو کیس کے چشم دید گواہ سابق ملٹری سیکرٹری کا اہم بیان سامنے آگیا۔
سابق ملٹری سیکرٹری بریگیڈیئر (ر) محمد احمد بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف عدالت کے روبرو بیان ریکارڈ کراچکے ہیں جب کہ انہوں نے بلگاری سیٹ توشہ خانہ میں جمع نہ کرانے کا انکشاف کیا ہے۔
سابق ملٹری سیکرٹری کے مطابق بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی نے سعودی ولی عہد کی جانب سے دیے گئے تحائف توشہ خانہ میں جمع نہ کرانے کی ہدایت کی تھی، تحائف میں جیولری سیٹ، عود کی بوتلیں، زیتون کا تیل، کھجور اور ایک کتاب شامل تھی، تحائف ملنے کے بعد بانی پی ٹی آئی نے انہیں توشہ خانہ میں جمع کرانے سے روک دیا تھا۔
سابق ملٹری سیکرٹری کے بیان میں کہا گیا کہ تمام تحائف کی سرکاری پروٹوکول کے مطابق تصاویر بنائی گئی، نیب اور ایف آئی اے کے سامنے بھی اپنا بیان ریکارڈ کراچکا ہوں، غیر ملکی دوروں میں تحائف وصولی کے وقت وزارتِ خارجہ کے نمائندے موجود ہوتے ہیں، سعودی عرب میں ملنے والے تحائف پر وزارتِ خارجہ نے وزیراعظم آفس کو تحریری طور پر آگاہ کیا۔
بریگیڈیئر ریٹائرڈ محمداحمد نے بیان میں کہا کہ توشہ خانہ کابینہ ڈویژن کے ماتحت ہے، سعودی عرب سے ملنے والے تحائف کی مالیت 29 لاکھ 14 ہزار 500 روپے لگائی گئی، رقم بشری بی بی کو سعودی ولی عہد کی جانب سے دیے گئے تحائف کے عوض جمع کرائی گئی، توشہ خانہ سیکشن کی طرف سے کوئی اعتراض نہیں آیا، تحائف کی مالیت کا تعین اور توشہ خانہ کے ساتھ خط و کتابت ڈپٹی ملٹری سیکرٹری نے عمران خان کے حکم پر کی تھی۔
بریگیڈیئر ریٹائرڈ محمد احمد کے مطابق 15 مئی 2020 سے 10 اپریل 2022 تک بطور ملٹری سیکرٹری فرائض انجام دیے ہیں، 7 سے 10 مئی 2021 تک دوری سعودی عرب میں سابق وزیراعظم کے ساتھ تھا۔
اس حوالے سے ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ بلگاری جیولری سیٹ کی اصل مالیت ساڑھے 7 کروڑ تھی، عمران خان نے پرائیویٹ اپریزر سے سیٹ کی قیمت 59 لاکھ روپے لگوائی اور انہوں نے صرف 29 لاکھ روپے سرکاری خزانے میں جمع کرائے۔
ایف آئی اےحکام کے مطابق جیولری سیٹ میں نیکلیس، بریسلیٹ، ائیر رنگز اور انگوٹھی شامل تھیں۔
Aaj English















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔