سپریم کورٹ کے جج کی گاڑی جلانے کا معاملہ: پی ٹی آئی رہنماؤں کو سزائیں، تفصیلی فیصلہ جاری
لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے مال روڈ پر سپریم کورٹ کے جج کی گاڑی جلانے کے مقدمے میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) رہنماؤں سمیت دیگر ملزمان کی سنائی گئیں سزاؤں کا 125 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کردیا ہے جس کے مطابق عدالت نے شاہ محمود قریشی کو مقدمے سے بری کر دیا اور ڈاکٹر یاسمین راشد سمیت دیگر رہنماؤں کو 10 سال کی قید کی سزا سنائی۔
ہفتے کو انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ارشد جاوید نے مال روڈ پر سپریم کورٹ کے جج کی گاڑی جلانے کے مقدمے کا 125 صفحات پر مشتمل تحریری حکم جاری کیا ہے۔
عدالت نے جاری کردہ فیصلے میں پی ٹی آئی رہنما صنم جاوید، محمد صدیق، طیب علی، سید فیصل اختر اور ظریف خان کے دائمی وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہیں اور سزا کے روز پیش نہ ہونے پر خدیجہ شاہ سمیت 14 مجرموں کی گرفتاری کا حکم دے دیا ہے۔
انسداد دہشت گردی عدالت نے شاہ محمود قریشی کو بری کر دیا ہے اور تفصیلی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ شاہ محمود کا کیس مختلف ہے، انہوں نے ثابت کیا کہ وہ موقع پر موجود نہیں تھے، وقوعہ کے روز شاہ محمود قریشی ملتان سے کراچی گئے اور اس کے شواہد پیش کیے گئے۔
عدالت نے پی ٹی آئی کے قید رہنماؤں ڈاکٹر یاسمین راشد، میاں محمود الرشید، عمر سرفراز چیمہ اور اعجاز چوہدری کو مجموعی طور پر 48 برس قید کی سزائیں سنائی ہیں۔
عدالت نے مختلف دفعات کے تحت پی ٹی آئی کے مذکورہ رہنماؤں کو سزائیں سنائیں اور مجرموں کو ڈیڑھ، ڈیڑھ لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا ہے اور فیصلے میں کہا گیا ہے کہ مجرموں کو تمام سزائیں ایک ساتھ کاٹنی ہوں گی۔
تفصیلی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ جرمانوں کی عدم ادائیگی پر مزید قید کی سزا بھی کاٹنی ہو گی، عدالت نے ڈاکٹر یاسمین راشد اور عمر سرفراز چیمہ سمیت 18 ملزموں کو سزائیں سنائی ہیں جبکہ شاہ محمود قریشی سمیت 21 ملزمان کو بری کیا ہے۔
عدالت نے جاری کردہ فیصلے میں کہا کہ بانی کی گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی سوشل میڈیا پر احتجاج کے لیے اکسایا۔
Aaj English














اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔