حماس نے دو اسرائیلی یرغمالیوں کی ویڈیو جاری کردی
حماس نے ایک تازہ ویڈیو جاری کی ہے جس میں دو اسرائیلی یرغمالیوں کو محفوظ حالت میں دکھایا گیا ہے۔ ان یرغمالیوں میں سے ایک گائے گلبوا-دلال ہیں، جبکہ دوسرے کا نام علون اوہیل ہے۔
حماس نے جمعہ کے روز 2023 کے اکتوبر میں اسرائیل کے ایک میوزک فیسٹیول سے اغوا ہونے والے دو اسرائیلی یرغمالیوں کی ویڈیو جاری کی ہے، جس میں ایک یرغمالی گائے گیلبوآ-دلال نے کہا کہ وہ غزہ سٹی میں قید ہے۔
گیلبوآ-دلال اور ایلون اوہیل ان دو افراد میں شامل ہیں جو ابھی بھی حماس کے قبضے میں ہیں۔ اس ویڈیو میں گیلبوآ-دلال تھکا ہارا نظر آ رہا ہے اور اس نے تین منٹ سے زائد وقت تک بات کی۔
ویڈیو میں گیلبوآ-دلال غزہ سٹی میں کئی دیگر یرغمالیوں کے ساتھ قید ہونے کا ذکر کرتا ہے اور خوف ظاہر کرتا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں وہ ہلاک نہ ہو جائیں۔
ویڈیو میں گلبوا-دلال ایک کار کے اندر موجود ہیں اور بتا رہے ہیں کہ وہ تقریباً 22 ماہ سے حراست میں ہیں، جو اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ یہ ویڈیو حالیہ ہے۔ علون اوہیل کی شناخت ان کے اہلخانہ نے کی ہے، جنہوں نے اس ویڈیو میں نظر آنے والے دوسرے یرغمالی کی تصدیق کی۔
فروری میں ہونے والی جنگ بندی کے دوران رہا ہونے والے یرغمالیوں نے اطلاع دی تھی کہ وہ علون اوہیل کے ساتھ قید تھے۔ ان کی والدہ نے تب بتایا تھا کہ علون اوہیل کو بھوک، زنجیروں میں جکڑے ہونے اور جسم پر بے شمار زخموں کے ساتھ ایک سرنگ میں قید رکھا گیا تھا۔
اس ویڈیو کے بارے میں یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ یہ کب ریکارڈ کی گئی تھی، مگر ویڈیو میں 28 اگست کی تاریخ دی گئی ہے۔ اسرائیلی فوج نے 10 اگست کو غزہ سٹی پر اپنی بھرپور بمباری شروع کی تھی، جسے اسرائیل نے حماس کا آخری گڑھ قرار دیا ہے۔
یاد رہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو حماس نے اسرائیل پر حملہ کیا تھا، جس میں 1500 اسرائیلی مارے گئے تھے۔ اس حملے کے دوران حماس نے اسرائیل سے جاتے ہوئے 251 افراد کو یرغمال بنایا تھا۔
اب تک 148 یرغمالیوں کو زندہ رہا کیا جا چکا ہے، جبکہ 51 کی لاشیں ملی ہیں اور 8 کو اسرائیلی فوج نے زندہ بازیاب کرایا ہے۔ اس وقت بھی 48 یرغمالی حماس کے قبضے میں ہیں، جن میں سے صرف 20 زندہ ہونے کی توقع کی جا رہی ہے، جبکہ بقیہ کی صرف لاشیں دستیاب ہیں۔
Aaj English

















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔