گورنر کا حلف، اسپیکر کا انکار: کے پی اسمبلی میں آئینی جنگ چھڑ گئی
خیبر پختونخوا اسمبلی میں مخصوص نشستوں پر آنے والے 25 اپوزیشن اراکین اسمبلی نے دوبارہ حلف لینے سے انکار کر دیا۔
خیبرپختونخوا اسمبلی کی 25 مخصوص نشستوں پر حلف لینے کے معاملے نے نیا رخ اختیار کر لیا ہے۔ اسپیکر اسمبلی بابر سلیم سواتی نے گورنر کے سامنے ارکان سے لیے گئے حلف کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے انھیں دوبارہ حلف لینے کی ہدایت کی تھی۔
ڈپٹی اسپیکر ثریا بی بی نے رولنگ میں کہا تھا کہ مخصوص نشستوں کا اسمبلی میں دوبارہ حلف نہ لینے کا معاملہ پشاور ہائی کورٹ لے کر جائیں گے۔
ادھر، اپوزیشن نے اسپیکر کی ہدایت کو مسترد کرتے ہوئے دوبارہ حلف لینے سے انکار کر دیا ہے۔ اپوزیشن ذرائع کے مطابق قائد حزب اختلاف ڈاکٹر عباداللہ کی زیر صدارت اسمبلی اجلاس سے قبل اپوزیشن جماعتوں کا ہنگامی اجلاس طلب کیا گیا۔
اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباد نے کہا 20 جولائی کو اسپیکر بابر سلیم سواتی سے بار بار کہتے رہے کہ اراکین اسمبلی سے حلف لیا جائے، لیکن اسپیکر حلف لینے میں ناکام رہے۔
اپوزیشن کا موقف ہے کہ 25 ارکان نے 20 جولائی کو حلف اٹھا لیا تھا، اس لیے دوبارہ حلف لینے کی ضرورت نہیں۔
اپوزیشن کے مطابق گورنر خیبرپختونخوا نے یہ حلف چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ کے حکم پر دلایا تھا، اور یہ اختیار 26ویں آئینی ترمیم کے ذریعے آئین کے آرٹیکل 255 کے تحت حاصل ہوا تھا۔
اپوزیشن نے اسپیکر کے اقدام کو توہین عدالت قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر اسپیکر 20 جولائی کے حلف پر متفق نہیں تھے تو اسمبلی کا عملہ گورنر ہاؤس کیوں بھیجا گیا؟ ان کے بقول دوبارہ حلف لینے سے نہ صرف سینیٹ الیکشن بلکہ اسمبلی کی کارروائی بھی کالعدم ہو سکتی ہے۔
Aaj English














اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔