Aaj News

عالمی جوہری ادارے کیساتھ بات چیت، ایران کا بڑا بیان سامنے آگیا

گزشتہ ماہ ایرانی پارلیمنٹ سے منظور قانون کے تحت آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون معطل کردیا گیا تھا
شائع 18 اگست 2025 05:42pm

ایرانی وزارتِ خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے کہا ہے کہ ایران عالمی جوہری ادارے انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کے ساتھ بات چیت جاری رکھے گا، اور امکان ہے کہ اس مذاکراتی عمل کا دوسرا مرحلہ آئندہ دنوں میں شروع ہو جائے گا۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق، اسماعیل بقائی کا کہنا تھا کہ ایران اور آئی اے ای اے کے درمیان حالیہ ہفتے میں بات چیت ہوئی ہے اور یہ عمل مستقبل میں بھی جاری رہے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ مذاکرات جوہری تنصیبات کے معائنے سے متعلق اہمیت رکھتے ہیں، تاہم ایران اس بات پر قائم ہے کہ کسی فریم ورک کے طے ہونے سے قبل جوہری تنصیبات تک رسائی نہیں دی جائے گی۔

رواں ماہ کے آغاز میں ایرانی وزیرِ خارجہ عباس عراقچی نے اعلان کیا تھا کہ عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے نمائندے مذاکرات کے لیے ایران آئیں گے۔

انہوں نے واضح کیا کہ ان نمائندوں کے ایرانی جوہری تنصیبات کے دورے کا کوئی منصوبہ موجود نہیں۔

عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ ایران عالمی ادارے سے طے شدہ تعاون کے فریم ورک میں رہتے ہوئے ہی گفتگو کرے گا، اور جب تک کوئی واضح معاہدہ طے نہیں پاتا، اس وقت تک جوہری تنصیبات تک رسائی نہیں دی جائے گی۔

دوسری جانب ایرانی اول نائب صدر محمد رضا عارف نے ایک انٹرویو میں کہا کہ امریکا کے ساتھ براہ راست جوہری مذاکرات مناسب حالات میں ممکن ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ امریکا کی جانب سے ایران سے یورینیم کی افزودگی مکمل ختم کرنے کا مطالبہ غیر حقیقی اور مذاق کے مترادف ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ ماہ ایران نے پارلیمان سے منظور شدہ ایک قانون نافذ کیا تھا جس کے تحت آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون معطل کردیا گیا۔ اس قانون کے مطابق مستقبل میں ایران کی جوہری تنصیبات کا کوئی بھی معائنہ صرف اس وقت ممکن ہوگا جب تہران کی سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل اس کی منظوری دے گی۔

iran says

it will continue

talks with IAEA