Aaj News

بالائی علاقوں کا سفر خطرناک قرار — وزیراعظم کی ہدایت پر سیاحت سے متعلق ایڈوائزری جاری

ضرورت پڑنے پر دفعہ 144 کے تحت سیاحتی پابندیاں نافذ کی جا سکتی ہیں
اپ ڈیٹ 16 اگست 2025 09:54pm

وزیراعظم کی ہدایت پر نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے سیاحتی مقامات پر سفر اور آمد و رفت کے حوالے سے اہم ایڈوائزری جاری کر دی۔ ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ مون سون کے دوران پہاڑی علاقوں میں سفر کو محدود رکھا جائے تاکہ کسی بھی ممکنہ حادثے سے محفوظ رہا جا سکے۔

این ڈی ایم اے نے خبردار کیا ہے کہ ضرورت پڑنے پر دفعہ 144 کے تحت سیاحتی پابندیاں نافذ کی جا سکتی ہیں، جبکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ان پابندیوں پر سختی سے عمل درآمد یقینی بنانے کی ہدایت دی گئی ہے۔

ایڈوائزری میں عوام کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ متاثرہ علاقوں کا سفر کرنے سے گریز کریں اور موسمی حالات کے مطابق احتیاطی تدابیر اختیار کریں، جبکہ مون سون کے دوران خطرناک علاقوں میں عوامی آمدورفت محدود رکھی جائے۔

پاکستان میں موسمیاتی تبدیلی کے وار، پے در پے سیلابوں کی وجہ کیا؟

واضح رہے کہ یہ ایڈوائزری ایسے وقت میں جاری کی گئی ہے جب خیبرپختونخوا اور بالائی علاقوں میں کلاؤڈ برسٹ اور سیلابی ریلوں سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے۔ صوبے کے مختلف اضلاع میں درجنوں دیہات زیرِ آب آگئے، سیکڑوں گھر تباہ اور 300 سے زائد قیمتی جانیں ضائع ہو چکی ہیں۔

سب سے زیادہ نقصان ضلع بنیر میں ہوا جہاں صرف دو روز کے دوران 184 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے۔ شانگلہ، سوات اور باجوڑ سمیت دیگر اضلاع میں بھی کئی خاندان لقمۂ اجل بنے اور ہزاروں افراد بے گھر ہو گئے۔ حکام نے بونیر، باجوڑ، بٹگرام اور مانسہرہ کو آفت زدہ قرار دے دیا ہے۔

این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ موجودہ حالات میں سیاحتی سرگرمیاں نہ صرف خطرناک بلکہ جان لیوا ثابت ہو سکتی ہیں، اس لیے عوام حکومتی ہدایات پر سختی سے عمل کریں۔

وزیراعظم کی ریسکیو آپریشن مزید تیز کرنے کی ہدایت

وزیرِ اعظم شہباز شریف خود سیلاب متاثرہ علاقوں میں ریسکیو اور ریلیف آپریشنز کی نگرانی کر رہے ہیں۔ انہوں نے متاثرہ اضلاع میں امدادی سامان کی ترسیل، لوگوں کو محفوظ مقامات تک پہنچانے اور لاپتہ افراد کے لیے سرچ آپریشن کو تیز و مؤثر بنانے کی ہدایت کی، اور اس سلسلے میں چیئرمین این ڈی ایم اے سے مسلسل رابطے قائم رکھے۔

وفاقی وزیر کشمیر و گلگت بلتستان انجینئر امیر مقام نے وزیراعظم کی ہدایت پر پورے دن کے پی کے میں متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور امدادی سرگرمیوں کی نگرانی کے ساتھ امدادی سامان کی ترسیل کا جائزہ لیا۔

وزیرِ اعظم نے متاثرہ علاقوں میں ریسکیو آپریشن کو مزید تیز کرنے اور سیلاب متاثرین کو ترجیحی بنیادوں پر خیمے، ادویات اور فوری طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی۔

اس کے علاوہ بند راستوں کو فوری بحال کرنے، متاثرہ و ملحقہ علاقوں کے مقیموں کو موسم کی پیشگی اطلاعات پہنچانے اور ممکنہ ہنگامی صورتحال کے لیے این ڈی ایم اے کو تیار رہنے کی ہدایات بھی جاری کی گئی ہیں۔

محکمہ موسمیات کی مزید پیشگوئی

دوسری جانب محکمہ موسمیات 17 اگست سے کشمیر، گلگت بلتستان اور خیبرپختونخوا میں طوفانی بارشوں کی پیش گوئی کی ہے، جو 19 اگست تک جاری رہیں گی۔ پنجاب اور اسلام آباد میں بھی شدید بارشوں کی پیشگوئی کی گئی ہے، جس کے باعث نشیبی علاقے زیر آب آنے اور معمولات زندگی متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق سندھ اور بلوچستان کے مختلف علاقوں میں 17 سے 21 اگست تک بارشوں کا سلسلہ جاری رہنے کی توقع ہے۔

محکمہ نے دریاؤں میں طغیانی، لینڈ سلائیڈنگ اور شہری علاقوں میں اربن فلڈنگ کے خطرات سے خبردار کرتے ہوئے شہریوں کو محتاط رہنے اور سیاحوں کو بلند پہاڑی علاقوں کا سفر مؤخر کرنے کی ہدایت کی ہے۔ ضلعی انتظامیہ اور متعلقہ اداروں کو ممکنہ خطرات کے پیش نظر بروقت اقدامات کی تاکید بھی کی گئی ہے۔

kpk flood

NDMA Alert