یوکرین نے اپنی شمولیت کے بغیر کسی بھی معاہدے کے امکان کو مسترد کردیا
یوکرینی صدر نے اپنی شمولیت کے بغیر کسی بھی معاہدے کے امکان کو مسترد کردیا۔
زیلنسکی نے ٹرمپ سے کہا کہ پیوٹن دھوکہ دے رہے ہیں اور انہوں نے ڈونباس سے یوکرینی افواج کے انخلا کے حوالے سے اپنا سخت موقف برقرار رکھا ہے۔
یوکرینی صدر نے زور دیا کہ وہ کسی ایسے معاہدے کو قبول نہیں کریں گے جس میں یوکرین اپنے علاقوں سے دستبردار ہو۔
ادھر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، یورپی رہنماؤں اور یوکرینی صدر کا ورچوئل اجلاس ہوا جس میں جنگ بندی سمیت تمام معاملات زیر بحث لائے گئے۔
اجلاس کے موقع پر فرانسیسی صدر میکرون نے کہا کہ صدر ٹرمپ نے واضح کیا ہے کہ علاقائی مسئلے پر صرف یوکرین کی رضامندی سے بات چیت ہوگئی، امید کرتے ہیں ٹرمپ پیوٹن کی ملاقات میں جنگ بندی ہوجائے۔
میری پیوٹن سے ملاقات پر میڈیا غلط رپورٹنگ کر رہا ہے، ٹرمپ
رپورٹ کے مطابق جرمن چانسلر کا کہنا تھا کہ یوکرین کی سیکیورٹی اور سرزمین کے تحفظ کو مقدم رکھا جائے۔
ادھر امریکی وزیر خزانہ نے واضح کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ پیوٹن مذاکرات ناکام ہوئے تو روس پر سخت پابندیاں لگائیں گے۔
Aaj English

















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔