Aaj News

بڑی ٹیک کمپنیاں نئے قوانین کے تحت یوکرین اور غزہ کی پوسٹس بلاک کیوں کر رہی ہیں؟

سنگین معاملات میں ان سروسز کو برطانیہ میں بند بھی کیا جا سکتا ہے
شائع 01 اگست 2025 10:34am

بڑی ٹیک کمپنیز ’ایکس‘ اور ’ریڈٹ‘ پلیٹ فارم کی جانب سے نئے قوانین کے تحت یوکرین اور غزہ کی سوشل میڈیا پوسٹس کو بلاک کرنے کی اطلاعات سامنے آئی ہیں جس کے حوالے سے بی بی سی ویری فائی نے رپورٹ جاری کی ہے۔

بی بی سی ویری فائی کی تازہ رپورٹ کے مطابق سوشل میڈیا کمپنیز یوکرین اور غزہ کی جنگوں سے متعلق پوسٹس سمیت وسیع پیمانے پر مواد بلاک کر رہی ہیں تاکہ برطانیہ کے نئے آن لائن سیفٹی ایکٹ پر عمل درآمد کر سکیں۔

بی بی سی کے مطابق یہ نیا قانون گزشتہ جمعہ کو نافذ ہوا ہے۔ اگر وہ 18 سال سے کم عمر صارفین کو فحش مواد، خود کو نقصان پہنچانے یا دیگر مضر مواد سے محفوظ رکھنے میں ناکام رہیں تو وہ سوشل میڈیا کمپنیز اور دیگر ویب سائٹس پر بھاری جرمانے عائد کرتا ہے۔ سنگین معاملات میں ان سروسز کو برطانیہ میں بند بھی کیا جا سکتا ہے۔

بی بی سی ویری فائی نے دریافت کیا کہ عوامی دلچسپی سے متعلق مواد، مثلاً گرومنگ گینگز پر پارلیمانی مباحثے، ایکس اور ریڈٹ پر ان صارفین کے لیے محدود کر دیے گئے ہیں جنہوں نے عمر کی تصدیق مکمل نہیں کی۔

ماہرین کے مطابق کمپنیز قانون کو ضرورت سے زیادہ لاگو کر کے جائز عوامی مباحثوں کو دبا رہی ہیں۔

فرانس، برطانیہ کے بعد کینیڈا کا بھی فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کا فیصلہ

آکسفورڈ انٹرنیٹ انسٹیٹیوٹ کی پروفیسر ساندرا واخٹر نے ان پابندیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بی بی سی ویری فائی کو بتایا کہ یہ قانون عوامی مفاد کے حقائق کو دبانے کے لیے استعمال نہیں ہونا چاہیے، چاہے وہ تکلیف دہ ہی کیوں نہ ہوں۔

اس قانون کے تحت کمپنیوں پر 18 ملین پاؤنڈز یا عالمی آمدنی کا 10 فیصد تک جرمانہ عائد کیا جا سکتا ہے اگر وہ نقصان دہ مواد روکنے میں ناکام رہیں۔ نقصان دہ مواد میں فحش تصاویر، خود کو نقصان پہنچانے، کھانے کی خرابیوں کی حوصلہ افزائی یا تشدد کو فروغ دینے والی پوسٹس شامل ہیں۔

لندن اسکول آف اکنامکس کی بچوں کے ڈیجیٹل حقوق کی ماہر پروفیسر سونیا لیونگ اسٹون نے کہا کہ وقت کے ساتھ کمپنیاں بہتر طریقے سے یہ توازن قائم کر سکتی ہیں کہ بچوں کو محفوظ رکھتے ہوئے عوامی مفاد کے حق میں مواد بلاک نہ کریں۔

امریکا نے فلسطینی اتھارٹی اور پی ایل او پر پابندیاں عائد کردیں

بی بی سی ویری فائی کے مطابق ایکس پر غزہ میں ایک شخص کی ویڈیو پوسٹ کو بلاک کیا گیا جس میں وہ تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے سے اپنے خاندان کی لاشیں تلاش کر رہا تھا، حالانکہ اس کلپ میں کوئی قابل اعتراض یا کوئی تکلیف دہ منظر موجود نہیں تھا۔ بی بی سی ویری فائی کے رابطہ کرنے پر ایکس نے بعد ازاں یہ وارننگ ہٹا دی۔

عمر کی تصدیق نہ کرنے والے صارفین کو پوسٹ کھولنے پر یہ پیغام موصول ہوا کہ مقامی قوانین کے باعث ہم اس مواد تک رسائی کو عارضی طور پر محدود کر رہے ہیں جب تک ایکس آپ کی عمر کا اندازہ نہ لگا لے۔

اسی قسم کی وارننگ یوکرین میں ایرانی ساختہ شاہد ڈرون (Shahed Drone) کے دوران پرواز تباہ ہونے کی ویڈیو پر بھی لگائی گئی، حالانکہ ویڈیو میں نہ کوئی زخمی ہوا تھا نہ ہی کوئی ہلاکت دکھائی گئی تھی۔

اس کے علاوہ ریڈٹ نے بھی اسی نوعیت کی پابندیاں عائد کی ہیں۔ اس پلیٹ فارم پر موجود متعدد کمیونٹیز کے درمیان اہم عالمی واقعات پر بحث ہوتی ہے، اب یہ پلیٹ فارم بھی سرچ انجنز کے ذریعے رسائی پر عمر کی تصدیق کا تقاضا کرتا ہے۔

متاثرہ ریڈٹ کمیونٹیز میں R/UkraineConflict شامل ہے، جس میں 48 ہزار میمبرز یوکرین جنگ سے متعلق ویڈیوز شیئر کرتے ہیں۔ اسی طرح اسرائیل-غزہ جنگ اور ہیلتھ کیئر سے متعلق دیگر صفحات بھی محدود کر دیے گئے ہیں۔

بی بی سی ویریفائی کے مطابق پارلیمانی مباحثوں کے کلپس بھی ان پابندیوں کی زد میں آ گئے ہیں۔

کنزرویٹو ایم پی کیٹی لیم کی ایک تقریر جس میں کم عمر بچی کے ساتھ اجتماعی زیادتی کا ذکر موجود ہے، پارلیمنٹ کی آفیشل ویب سائٹ پر بلا روک ٹوک دستیاب ہے، لیکن ایکس پر یہ محدود کر دی گئی ہے۔

کیٹی لیم نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ برطانوی ریاست بچوں کو اجتماعی زیادتی سے تو نہیں بچا سکتی، مگر بالغوں کو اس بارے میں سننے سے ضرور بچائے گی۔

بی بی سی ویری فائی نے بتایا کہ زیادہ تر مثالیں ایکس اور رہڈٹ سے لی گئی ہیں کیونکہ یہ پلیٹ فارمز واضح طور پر عمر کی بنیاد پر مواد کو محدود کرتے ہیں۔ جبکہ میٹا کا سسٹم مختلف ہے جہاں نوعمر صارفین کے پروفائلز علیحدہ نوعیت کے ہوتے ہیں، جن پر والدین کا کنٹرول ہوتا ہے، جس کے باعث یہ جانچنا مشکل ہو جاتا ہے کہ کون سا مواد عمر کی بنیاد پر محدود ہے۔

تاہم یہ واضح نہیں ہو سکا کہ عوامی دلچسپی پر مبنی کتنی پوسٹس محدود کی گئی ہیں۔ جبکہ ایکس اور ریٹ نے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

Tech giants

blocking

Ukraine and Gaza posts

under new online rules