Aaj News

بھارت کے مقابلے میں پاکستان کو ٹیرف میں کتنا ریلیف؟ امریکا نے فہرست جاری کردی

وائٹ ہاؤس کے مطابق نئے ٹیرف کا نفاذ یکم اگست سے ہو گیا ہے
اپ ڈیٹ 01 اگست 2025 01:16pm

امریکا نے نئی تجارتی پالیسی کے تحت 70 ممالک پر درآمدی ٹیرف کی فہرست جاری کر دی ہے۔ جنوبی ایشیا میں امریکا کی نئی تجارتی پالیسی نے پاکستان کے لیے نسبتاً نرم رویہ اختیار کیا ہے۔ وائٹ ہاؤس کے مطابق نئے ٹیرف کا نفاذ یکم اگست سے ہو گیا ہے۔

ٹرمپ انتظامیہ نے پاکستانی مصنوعات پر 19 فیصد جوابی ٹیرف عائد کیا ہے۔ اس کے مقابلے میں پڑوسی ملک بھارت پر 25 فیصد، بنگلادیش پر 20 فیصد جبکہ سری لنکا، ویتنام اور تائیوان پر بھی 20 فیصد ٹیرف لگایا گیا ہے۔

جنوبی ایشیا کے کسی بھی ملک کے مقابلے میں امریکا نے پاکستان کو سب سے زیادہ رعایت دی ہے۔ ابتدائی طور پر پاکستان پر 29 فیصد ٹیرف عائد کیا جانا تھا لیکن جمعرات کو وائٹ ہاوس کی جانب سے جاری کردہ فہرست میں پاکستان پر 19 فیصد دو طرفہ ٹیرف عائد کیا۔ خطے میں پاکستان کو نسبتاً کم ٹیرف کا سامنا ہے۔ یہ فیصلہ خطے میں سیاسی توازن، تجارتی مفادات اور حالیہ سفارتی پیش رفتوں کی عکاسی کرتا ہے۔

امریکا نے افغانستان، اسرائیل اور ترکی پر 15، 15 فیصد ٹیرف عائد کیا ہے۔ دیگر ممالک میں انگولا، بولیویا، بوٹسوانا، کیمرون، چاڈ، کوسٹا ریکا، آئیوری کوسٹ، کانگو، ایکواڈور، گنی،فجی، گھانا، گیانا، آئس لینڈ، اسرائیل،جاپان، اردن، لیسوتھو، مڈغاسکر، ملاوی، ماریشس، موزمبیق، نمیبیا، نورو، نیوزی لینڈ، نایجیریا، شمالی مقدونیہ، ناروے، پاپوا نیوگنی، جنوبی کوریا، ٹرینیڈاڈ اینڈ ٹوباگو، یوگنڈا، وناوتو، وینزویلا، زیمبیا، زمبابوے شامل ہیں۔

اسی طرح ساؤتھ افریقا پر 30، سوئٹزر لینڈ پر 39 اور میانمار پر 40 فیصد ٹیرف نافذ کیا گیا ہے۔ نکارا گوا پر 18 فیصد ٹیرف نافذ العمل ہوگا۔ کینیڈا پر ٹیرف 25 فیصد سے بڑھا کر 35 فیصد کر دیا گیا ہے، جبکہ برطانیہ اور برازیل پر 10 فیصد ٹیرف نافذالعمل ہو گیا ہے۔

اس کے علاوہ میانمار اور لاوس پر 40 فیصد جبکہ شام پر سب سے زیادہ یعنی 41 فیصد ٹیرف کے نفاذ کا اعلان کیا گیا ہے۔

صدر ٹرمپ نے میکسیکو کو ٹیرف عائد کرنے کے لیے 90 دن کی مہلت دے دی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر میکسیکو کے ساتھ تجارتی معاہدہ نہ ہوا تو موجودہ ٹیرف کی شرح میں توسیع کی جائے گی۔

پاکستان پر عائد کم ٹیرف خارجہ پالیسی کی کامیابی کا ثبوت ہے

تجزیہ کاروں کے مطابق امریکا کی جانب سے پاکستان کو بھارت کے مقابلے میں کم ٹیرف دینا پاکستان کی خارجہ پالیسی کی کامیابی کا ثبوت ہے جبکہ معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ پاکستان کے لیے ایک تجارتی موقع ہو سکتا ہے۔ کیونکہ بنگلہ دیش، ویتنام اور بھارت کی مصنوعات پر اب پاکستان کے مقابلے میں زیادہ ٹیرف لگے گا۔

ماہرین کے مطابق اس رعایت کو معاشی بہتری کے لیے مؤثر طریقے سے استعمال کیا جانا چاہیے۔

یہ پیش رفت اعلیٰ سطحی سفارتی روابط کا نتیجہ سمجھی جا رہی ہے، جن میں فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی امریکی صدر ٹرمپ سے ملاقات، وزیراعظم شہباز شریف اور امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کے درمیان بات چیت، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کی اہم ملاقاتیں اور وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا امریکی وزیر تجارت سے رابطہ شامل ہیں۔

یاد رہے، پاکستان اور امریکا کے درمیان گزشتہ روز تجارتی معاہدہ طے پایا تھا، جس کا اعلان صدر ٹرمپ نے ٹرتھ سوشل پر اپنی پوسٹ کے ذریعے کیا تھا۔

Amrica

President Donald Trump

India US Tariff

Pakistan Gets Trade Relief