Aaj News

پشاور ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کو عمر ایوب کے خلاف کارروائی سے روک دیا

درخواست پر سماعت جسٹس اعجاز انور اور جسٹس خورشید اقبال نے کی، ذرائع
شائع 28 جولائ 2025 03:32pm

الیکشن کمیشن کی جانب سے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کو اثاثہ جات ظاہر نہ کرنے کے نوٹس کیس کی سماعت ہوئی جس میں پشاور ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کو عمر ایوب کے خلاف کارروائی سے روک دیا۔

ذرائع کے مطابق درخواست پر سماعت جسٹس اعجاز انور اور جسٹس خورشید اقبال نے کی، وکیل درخواست گزار نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن نے اثاثے ظاہر نہ کرنے کے خلاف نوٹس بھیجا ہے،اثاثوں سے متعلق 120 روز کے اندر جواب دینا لازمی ہوتا ہے جو ہم نے جواب دیا، اثاثہ جات جمع کرنے کے ایک سو بیس روز گزر جانے کے بعد کسی شکایت پر الیکشن کمیشن نوٹس جاری نہیں ہوسکتا۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ اس طرح کیس ایبٹ آباد میں بھی زیر سماعت ہے تاہم وکیل کا کہنا تھا کہ وہ کیس مکمل طور پر اس سے مختلف ہے۔

عدالت کا کہنا تھا کہ اس کیس کو وہاں بھیج دیں یا پھر اس کیس کو یہاں منگوا لیں جس کے بعد وکیل نے کیس کو ختم کرنے کی استدعا کی۔

وکیل نے کہا کہ اس کیس کی کوئی بنیاد ہی نہیں، ہم نے الیکشن کمیشن کو 31 دسمبر 2024 کو اثاثوں کی رپورٹ جمع کرائی ہے۔

بعدازاں عدالت نے سماعت ملتوی کرتے ہوئے کارروائی سے الیکشن کمیشن کو روک دیا۔

واضح رہے کہ 15 جولائی کو الیکشن کمیشن نے عمر ایوب کے اثاثوں سے متعلق کیس کی سماعت میں نوٹس واپس لینے کی استدعا مسترد کر دی تھی۔

Omar ayub

Peshawar High Court

Election Commission of Pakistan (ECP)