توشہ خانہ 2 کیس میں استغاثہ کے ایک اور گواہ پر جرح مکمل کرلی گئی
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ 2 کیس میں استغاثہ کے ایک گواہ شفقت محمود پر جرح مکمل کرلی گئی، مقدمے میں مجموعی طور پر 9 گواہ پر جرح مکمل کی گئی جبکہ 10 ویں گواہ پر جزوی جرح کرلی گئی۔
اڈیالہ جیل رالپنڈی میں اسپیشل جج سینٹرل شاہ رخ ارجمند نے بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ 2 کیس کی سماعت کی۔
آج سماعت کے دوران عمران خان اور بشریٰ بی بی کو جیل سے کمرہ عدالت میں پیش کیا گیا جبکہ ملزمان کی جانب سے وکیل صفائی قوسین فیصل مفتی عدالت پیش ہوئے۔
اس کے علاوہ استغاثہ کی جانب سے اسپیشل پبلک پراسیکیوٹرز ذوالفقار عباس نقوی اور عمیر مجید ملک عدالت میں پیش ہوئے۔
سماعت کے دوران استغاثہ کے مزید ایک گواہ شفقت محمود پر جرح مکمل کر لی گئی جبکہ دورانِ سماعت استغاثہ کے گواہ محسن حسن پر بانی پی ٹی آئی کے وکیل نے جزوی جرح بھی کی۔
کیس میں مجموعی طور پر 9 گواہوں پر جرح مکمل کر لی جبکہ 10 ویں گواہ پر جزوی جرح کی گئی، 26 جولائی کو عمران خان کے وکیل گواہ محسن حسن پر جرح مکمل کریں گے۔
عدالت نے توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت 26 جولائی تک ملتوی کر دی۔ اس روز بانیٔ پی ٹی آئی کے وکیل گواہ محسن حسن پر جرح مکمل کریں گے۔
کیس کا پس منظر
یاد رہے کہ 12 ستمبر 2024 کو توشہ خانہ ٹو کیس کی تحقیقات کے لیے ایف آئی اےکی تین رکنی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دے دی گئی تھی۔
نیب ترامیم کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد احتساب عدالت نے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ ٹو ریفرنس نیب سے ایف آئی اے کو منتقل کردیا تھا۔
قبل ازیں، عدالت نے توشہ خانہ 2 ریفرنس کا ریکارڈ اسپیشل جج سینٹرل کی عدالت کو منتقل کرنے کا حکم دیا تھا۔
13 جولائی کو نیب نے عمران خان اور ان کی اہلیہ کو عدت نکاح کیس میں ضمانت ملنے کے فوری بعد توشہ خانہ کے ایک نئے ریفرنس میں گرفتار کرلیا تھا۔
نیب کی انکوائری رپورٹ کے مطابق نیا کیس 7 گھڑیوں سمیت 10 قیمتی تحائف خلاف قانون پاس رکھنے اور بیچنے سے متعلق ہے۔
ہم ساڑھے 4 گھنٹے تک اڈیالہ جیل کے دروازے پر انتظار کرتے رہے، علیمہ خان
سابق وزیراعظم عمران خان کی بہن علیمہ خان نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت اڈیالہ جیل میں تھی، ہمیں گزشتہ رات 12 بجے سماعت کی اطلاع دی گئی، آج صرف 2 وکلا کو اندر جانے کی اجازت دی گئی، فیملی، وکلا اور میڈیا کو آج اندر داخل نہیں ہونے دیا گیا، ہم ساڑھے 4 گھنٹے تک اڈیالہ جیل کے دروازے پر انتظار کرتے رہے۔
علیمہ خان کے مطابق عمران خان نے کہا ہے انہیں 22 گھنٹے تک سیل میں رکھا جارہا ہے، اخبار، کتابیں اور ٹی وی ان کا بند کردیا گیا ہے، انہوں نے اپنے وکیل کو بتایا ہے انہیں آج ایک کتاب فراہم کی گئی ہے، ان کے ساتھ غیر انسانی سلوک کیا جارہا ہے۔
عمران خان کی بہن نے کہا کہ ہمیں بتایا جائے بانی چیئرمین پی ٹی آئی کے ساتھ کس بات پر غیر انسانی سلوک کیا جارہا ہے، عمران خان نے کہا پاکستان میں ڈاکو ڈفر الائنس بن چکا ہے، عدلیہ کی آزادی ختم کردی گئی ہے، عدالتی احکامات کی کھلی خلاف ورزی ہورہی ہے، پاکستان میں انصاف کا نظام دفن ہوچکا ہے۔
علیمہ خان کے مطابق عمران خان نے علی امین گنڈا پور، بیرسٹر گوہر خان اور سلمان اکرم راجہ کو ہدایت کی ہے کہ بھرپور تحریک چلائیں، انہوں نے کہا ہے سلیمان اور قاسم ان کی اولادیں ہیں وہ اپنے باپ کے لیے اگر آواز اٹھارہے ہیں یہ ان کا حق ہے۔
Aaj English


















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔