عافیہ صدیقی کیس: وزیراعظم و وزراء کو توہین عدالت کا نوٹس بھجوانے کا معاملہ لٹک گیا
ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے حوالے سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں زیر سماعت کیس میں وزیراعظم اور وفاقی وزراء کو توہین عدالت کے نوٹس بھجوانے کا معاملہ عارضی طور پر مؤخر ہو گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق رجسٹرار آفس کی جانب سے تاحال فریقین کو نوٹسز ارسال نہیں کیے جا سکے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان کے آفس سے 16 جولائی کو نوٹ موصول ہوا تھا، جس میں بتایا گیا کہ وہ 21 جولائی کو کیس کی سماعت کریں گے، تاہم اس سے پہلے ہفتہ وار روسٹر جاری ہو چکا تھا، جس میں ترمیم کی ضرورت تھی تاکہ نئی کاز لسٹ جاری کی جا سکے۔
رجسٹرار ہائی کورٹ کا کہنا ہے کہ ہم نے جسٹس اعجاز اسحاق خان کی 21 جولائی کی مجوزہ سماعت کے حوالے سے 16 جولائی کے بعد مجاز اتھارٹی کو نوٹ بھیجا تھا، تاہم تاحال اس کا جواب موصول نہیں ہوا، جیسے ہی جواب آئے گا، معاملے پر پیش رفت ممکن ہو سکے گی۔
ذرائع نے واضح کیا کہ یہ کیس باقاعدہ طور پر مقرر نہیں تھا، نہ ہی کاز لسٹ میں شامل تھا، جس کے باوجود اس کی سماعت ہوئی اور عدالتی آرڈر جاری ہوا۔ اب سوال یہ اٹھ رہا ہے کہ جب کیس باقاعدہ مقرر ہی نہیں تھا، تو عدالتی حکم پر نوٹس کیسے بھجوایا جائے؟ اس حوالے سے رجسٹرار آفس مجاز اتھارٹی سے رائے لے گا۔
واضح رہے کہ عافیہ صدیقی کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے وزیراعظم اور وفاقی وزراء کو توہین عدالت کے نوٹس جاری کیے گئے تھے، جن میں دو ہفتے کے اندر جواب جمع کرانے کا حکم دیا گیا تھا۔ تاہم اب یہ نوٹسز فریقین کو موصول ہونا باقی ہیں، اور عدالتی کارروائی آئندہ احکامات کی منتظر ہے۔
Aaj English

















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔