Aaj News

فنانس بل پر تحفظات: کراچی اور لاہور بھر میں آج کاروبار بند، فیکٹریوں اور دکانوں پر تالے

ایف پی سی سی آئی کا ہڑتال سے دستبرداری کا اعلان
اپ ڈیٹ 19 جولائ 2025 03:41pm
فائل فوٹو
فائل فوٹو

فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (FPCCI) نے ملک گیر ہڑتال نہ کرنے کا باضابطہ اعلان کر دیا ہے۔ صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے خصوصی کمیٹی کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس میں کہا کہ تاجر برادری نے حکومت سے کامیاب مذاکرات کے بعد ہڑتال نہ کرنے پر اتفاق کر لیا ہے۔ ان کے مطابق حکومت نے متنازع ٹیکس شقیں واپس لینے کا عندیہ دیا ہے اور اب سفارشات کی حتمی منظوری وزیراعظم دیں گے۔

عاطف اکرام نے کہا کہ کچھ تاجر رہنما ناراض ضرور تھے لیکن چار گھنٹے طویل میٹنگ کے بعد وہ بھی متفق ہو گئے۔ انہوں نے بتایا کہ ایف بی آر اور تاجروں کے نمائندوں پر مشتمل چار رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے جو تمام مسائل کو حل کرنے پر کام کرے گی۔

تاجر رہنما اجمل بلوچ کا کہنا تھا کہ تمام چیمبرز اور تاجر برادری آج ایک پیج پر ہیں اور ہمیں ایک ماہ کے اندر مسائل کے حل کی یقین دہانی کروائی گئی ہے۔ تاہم انہوں نے خبردار کیا کہ اگر وعدے پورے نہ ہوئے تو احتجاج سے گریز نہیں کریں گے۔

عاطف اکرام نے زور دیا کہ ہڑتالیں مسائل کا حل نہیں، جبکہ بات چیت کے ذریعے بہتر نتائج حاصل کیے جا سکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک بھر کے چیمبرز ہمارے ساتھ ہیں اور حکومت کے ساتھ مذاکرات خوشگوار ماحول میں ہوئے ہیں۔

کراچی میں فیکٹریوں کو تالے

دوسری جانب کراچی چیمبر آف کامرس نے ایف پی سی سی آئی کے مؤقف سے اختلاف کرتے ہوئے آج شہر بھر میں کاروبار بند رکھنے کا اعلان کر دیا ہے۔ صدر کراچی چیمبر جاوید بلوانی نے کہا کہ ہماری ہڑتال پرامن ہوگی، تاہم جب فیڈریشن ہاؤس بڑے بننے کا دعویٰ کر رہا ہے تو اسے مطالبات پورے ہونے کی ذمے داری بھی لینی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے تحریری ضمانت مانگی تھی، جو نہ ملنے پر آج ہڑتال کا فیصلہ کیا ہے۔

کراچی: حکومت مخالف ٹیکسوں پر تاجر برادری سراپا احتجاج، شہر کی بڑی مارکیٹیں اور صنعتیں بند

کراچی میں حکومت کی جانب سے نئے ٹیکسوں کے خلاف کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی اپیل پر شہر بھر میں ہڑتال کی گئی، جس کے نتیجے میں درجنوں بڑی مارکیٹیں، صرافہ بازار، میڈیسن مارکیٹ، کپڑا مارکیٹ، اناج منڈی، حتیٰ کہ سبزی و فروٹ منڈیوں میں بھی سناٹا چھا گیا۔ شہر کے تجارتی مراکز جیسے صدر، لیاقت آباد، سرینا موبائل مارکیٹ اور حیدری میں کاروبار مکمل طور پر بند رہا۔

شہر کی تقریباً پچاس تاجر تنظیموں اور گڈز ٹرانسپورٹرز نے بھی ہڑتال کی حمایت کی، جبکہ جوڑیا بازار کی اناج منڈی سمیت مختلف تجارتی علاقوں میں بھی کام مکمل طور پر بند رہا۔ دیہاڑی دار مزدور بڑی تعداد میں مارکیٹوں کے باہر موجود نظر آئے اور روزگار نہ ملنے پر مایوس دکھائی دیے۔

دوسری جانب صنعتی سرگرمیوں پر بھی ہڑتال کے اثرات دیکھے گئے۔ سائٹ، نارتھ کراچی، فیڈرل بی ایریا اور دیگر صنعتی علاقوں میں فیکٹریوں کے دروازے بند رہے اور مشینیں خاموش رہیں۔ صنعتکار بھی ہڑتال میں شریک دکھائی دیے، جبکہ ایف پی سی سی آئی کے صدر کی جانب سے ہڑتال نہ کرنے کی اپیل کو تاجر برادری نے مسترد کر دیا۔

البتہ آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما) کے سابق چیئرمین آصف انعام کا کہنا ہے کہ کراچی میں صنعتی صورتحال ہڑتال کے باوجود نارمل ہے اور ہفتے کے دن کے مطابق فیکٹریوں میں کام جاری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ فیڈریشن (ایف پی سی سی آئی) کے ساتھ مذاکرات کے حامی ہیں۔

واضح رہے کہ کراچی چیمبر نے حکومت کے فنانس بل میں شامل نئے ٹیکسوں اور وعدہ شدہ ریلیف پر عمل درآمد نہ ہونے پر ہڑتال کا اعلان کیا تھا۔ تاہم یہ احتجاج ملک گیر شکل اختیار کرے گا یا نہیں، اس کا انحصار آئندہ چند روز میں وفاقی حکومت کی حکمتِ عملی پر ہوگا۔

لاہور میں مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال، تاجروں کا بھرپور احتجاج، کاروباری مراکز سنسان

صدر لاہور چیمبر میاں ابو ذر شاد نے بھی آج ہڑتال کا اعلان کیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ آج تاجروں کے احتجاج میں شرکت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سے اب وعدے نہیں عملدرآمد چاہیے۔

جس کے بعد شہرِ لاہور میں تاجروں کی ہڑتال کے باعث بیشتر کاروباری مراکز اور مارکیٹیں مکمل طور پر بند ہیں۔ ریلوے روڈ، برانڈ رتھ روڈ، شاہ عالم مارکیٹ اور رنگ محل سمیت مرکزی تجارتی علاقوں میں مکمل شٹر ڈاؤن نظر آیا، جبکہ اعظم کلاتھ مارکیٹ اور پاکستان کلاتھ مارکیٹ میں بھی کاروبار معطل رہا۔

پیپر مارکیٹ، مصری شاہ، لوہا مارکیٹ، داروغہ والا، ہال روڈ، مال روڈ، بیڈن روڈ اور نیلا گمبند کی مارکیٹیں بھی بند رہیں، جہاں معمول کی تجارتی سرگرمیاں بالکل مفقود رہیں۔ اس کے علاوہ فیروز پورہ روڈ اور عابد مارکیٹ میں بھی دکانیں کھل نہ سکیں، جس سے شہر بھر میں کاروباری جمود کی فضا چھائی رہی۔

تاجروں کی نمائندگی کرتے ہوئے مجاہد مقصود بٹ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر تاجر برادری کو ہراساں کیا گیا تو ہڑتال کا سلسلہ جاری رہے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ لاہور کی تاجر برادری نے مکمل اتحاد اور یکجہتی کے ساتھ ہڑتال کو کامیاب بنایا ہے، جس سے ان کے مطالبات کی سنگینی واضح ہو گئی ہے۔

شہر میں مکمل شٹر ڈاؤن کے باعث خریداروں اور عوام کو شدید مشکلات کا سامنا رہا، جبکہ متعدد علاقوں میں ٹریفک معمول سے کم نظر آیا۔

atif ikram sheikh

traders strike

President FPCCI