حمیرا اصغر قتل کیس میں ایک کے بعد ایک انکشافات ہونے لگے
کراچی کے علاقے ڈیفنس کے فلیٹ سے ماڈل اور اداکارہ حمیرا اصغر کی لاش ملنے کے معاملے میں ایک اور پیشرفت سامنے آئی ہے، اداکارہ حمیرا کیس میں ایک کے بعد ایک انکشافات ہونے لگے، تفتیشی ذرائع کے مطابق حمیرا کے بینک اکاؤنٹ میں تقریباً 4 لاکھ روپے کی موجودگی کی تصدیق ہوگئی تاہم فلیٹ سے نہ کوئی زیورملا اور نہ ہی نقد رقم، قیمتی موبائل فون بھی غائب تھا۔
تفصیلات کے مطابق حمیرا اصغر قتل کیس کے نئے نکتے نے معاملے کو نیا موڑ دے دیا جبکہ نئے انکشاف نے پولیس کوتفتیش پرمجبور کردیا۔
ذرائع کے مطابق تفتیشی حکام نے اداکارہ حمیرا اصغر کے بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات بھی حاصل کرلیں، حمیرا کے زیر استعمال میں نجی بینک (ایچ بی ایل) میں کرنٹ اکاؤنٹ تھا، بینک میں 3 لاکھ 98 ہزار سے زائد رقم موجود ہے۔
پولیس کے تفتیشی ذرائع نے بتایا کہ حمیرا رقم نکلوانے کے لیے اے ٹی ایم استعمال کرتی تھی، کبھی 25 تو کبھی 50 ہزار کی ٹرانزکشن کی جاتی تھی، ماڈل کی ٹرانزیکشز سے لگتا ہے وہ شدید مالی پریشانی کا شکار نہیں تھی، اداکارہ کے دیگر بینک اکاؤنٹ کی چھان بین کے لیے خط لکھا ہے۔
تفتیشی ذرائع کے مطابق حمیرا کے گھر سے کسی قسم جیولری کا نہ ملنا ایک نقطہ ہے، نقد رقم اور کسی قسم کے زیور کا نہ ملنے کو بطور ایک اہم نقط تفتیش کا حصہ بنایا گیا ہے، حمیرا اصغر کے زیر استعمال ایک ایپل فون بھی غائب ہے، موبائل فون ان کے زیر استعمال تھا یہ نہیں اس کے شواہد نہ ملے مزید مختلف زاویوں سے تحقیقات کا سلسلہ جاری ہے، تحقیقاتی جلد رپورٹ بنا کر اعلی حکام کے حوالے کرے گی۔
خیال رہے کہ حمیرا اصغر کی لاش 8 جولائی کو کراچی کے علاقے ڈیفنس (ڈی ایچ اے) کے ایک کرائے کے فلیٹ سے ملی تھی، جہاں وہ 2018 سے مقیم تھیں۔
پولیس اور ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق اداکارہ کی لاش تقریباً 10 ماہ پرانی تھی اور امکان ظاہر کیا گیا ہے کہ ان کی موت اکتوبر کے پہلے ہفتے میں ہوئی تھی۔
Aaj English
















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔