چین: طالبہ کا غیر ملکی شخص سے جنسی تعلق ’قومی وقار کو نقصان‘ قرار
شمال مشرقی چین کی ڈالیان پولی ٹیکنک یونیورسٹی نے ایک چینی طالبہ کو ایک غیر ملکی شخص سے ’غیر موزوں تعلق‘ رکھنے اور ’قومی وقار کو نقصان پہنچانے‘ کے الزام میں یونیورسٹی سے نکال دیا، جس پر ملک بھر میں شدید عوامی ردعمل سامنے آیا ہے۔ یہ فیصلہ اس وقت کیا گیا جب سوشل میڈیا پر ایسی ویڈیوز گردش کرنے لگیں جن میں مبینہ طور پر طالبہ کو ایک یوکرینی ویڈیو گیمر کے ساتھ قریبی تعلق میں دکھایا گیا۔
یونیورسٹی نے طالبہ کا پورا نام جاری کرتے ہوئے سرکاری بیان میں نکالے جانے کی وجوہات بھی تفصیل سے بیان کیں۔ یونیورسٹی کے اس اقدام نے چینی سوشل میڈیا پر زبردست بحث چھیڑ دی ہے۔ کچھ حلقوں نے طالبہ کو سزا دینے کے فیصلے کی حمایت کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ چینی لڑکیاں غیر ملکیوں کے سحر میں مبتلا ہو چکی ہیں’، جبکہ اکثریت نے اس اقدام کو سخت، متعصبانہ اور خواتین کے خلاف امتیازی قرار دیا ہے۔
سینئر ٹی وی اینکر جیسمین منظور کا سابق شوہر پر بدترین گھریلو تشدد کا الزام، تصاویر شیئر کردیں
تنقید کا طوفان
نیویارک ٹائمز کے مطابق ناقدین نے نشاندہی کی ہے کہ چین میں ایسے کئی واقعات سامنے آئے ہیں جہاں کیمپس میں جنسی ہراسانی یا حملے جیسے سنگین الزامات میں ملوث افراد کو بھی اتنی سخت سزا نہیں دی گئی۔ متعدد افراد نے یونیورسٹی پر طالبہ کی پرائیویسی پامال کرنے اور اسے عوامی شرمندگی کا نشانہ بنانے کا الزام لگایا ہے۔
پیکنگ یونیورسٹی کے قانون کے پروفیسر ژاؤ ہونگ نے ایک کالم میں لکھا، ’اگر اس معاملے میں کسی نے واقعی قومی وقار کو ٹھیس پہنچائی ہے، تو وہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے ایک عام عورت کو سوشل میڈیا پر نام نہاد انصاف کے نام پر ذلیل کیا، اور وہ تعلیمی ادارہ جس نے فرسودہ اخلاقی اصولوں کو بنیاد بنا کر ایک طالبہ کو عبرت کا نشانہ بنایا۔‘
’او کے گرینڈما‘ اب نانی یا دادی بھی کرائے پر مل جائیں گی
یونیورسٹی کے مطابق یہ واقعہ 16 دسمبر کو پیش آیا تھا، جس نے ادارے اور ملک کی ساکھ پر ”منفی اثرات“ ڈالے۔ یونیورسٹی نے اپنے ضابطہ اخلاق کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایسے طلبہ جو ’غیر ملکیوں سے غیر مناسب تعلقات رکھتے ہیں اور قومی وقار یا ادارے کی شہرت کو نقصان پہنچاتے ہیں، انہیں ڈسپلنری ایکشن کا سامنا کرنا ہوگا۔‘
















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔