Aaj News

امریکا میں 7.3 شدت کا زلزلہ، سونامی وارننگ جاری

امریکہ کے ساحلی علاقے زلزلے، زمین کھسکنے اور سونامی جیسے باہم مربوط خطرات کی زد میں ہیں، ماہرین
شائع 17 جولائ 2025 09:04am

جمعرات کی علی الصبح امریکی ریاست الاسکا میں 7.3 شدت کا شدید زلزلہ آیا، جس کے بعد ساحلی علاقوں میں سونامی کا انتباہ جاری کر دیا گیا۔ الیوٹین جزائر کے قریب آنے والے 7.3 شدت کے زلزلے کے بعد بدھ کی دوپہر کو الاسکا کے بڑے ساحلی علاقے میں کئی گھنٹوں تک سونامی وارننگ جاری رہی، جسے بعد ازاں کم خطرے کی سونامی ایڈوائزری میں تبدیل کر کے ختم کر دیا گیا۔ حکام کے مطابق زلزلے سے کسی جانی یا مالی نقصان کی کوئی فوری اطلاع موصول نہیں ہوئی۔

امریکی سونامی وارننگ سینٹر کے مطابق زلزلہ مقامی وقت کے مطابق دوپہر 12 بج کر 38 منٹ پر آیا، جس کا مرکز پاپوف آئی لینڈ کے ساحلی علاقے سینڈ پوائنٹ سے 55 میل جنوب میں تھا۔ زلزلے کی گہرائی 12 میل تھی، جو کم گہرائی میں آنے والا زلزلہ شمار ہوتا ہے۔

ماہرین کے مطابق کم گہرائی میں آنے والے زلزلے زیادہ خطرناک ہوتے ہیں کیونکہ ان کے جھٹکے زمین کی سطح تک تیزی سے پہنچتے ہیں، جس سے عمارتوں کو شدید نقصان اور جانی نقصان کا اندیشہ ہوتا ہے۔

ابتدائی طور پر حکام نے یونیمک پاس (Aleutians) سے لے کر کینیڈی انٹری (Kennedy Entrance) تک، جو ہومر شہر سے 40 میل جنوب میں واقع ہے، سونامی کا الرٹ جاری کیا۔ سونامی وارننگ سینٹر نے اگرچہ بڑے پیمانے پر پانی کے ساحلی علاقوں میں داخل ہونے کا خدشہ مسترد کر دیا تھا، تاہم اس نے خبردار کیا کہ پانی کے قریب موجود افراد کے لیے تیز بحری لہریں یا کرنٹس خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں۔

کوڈیاک شہر، جو الاسکا کے کوڈیاک جزیرے پر واقع ہے اور جہاں کی آبادی تقریباً 5,500 ہے، میں ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لیے پناہ گاہیں کھولنے کا اعلان کیا گیا، اور سائرن بجائے گئے۔ بعد ازاں وارننگ کو ختم کر کے عوام کو ”آل کلئیر“ کا پیغام مقامی وقت کے مطابق دوپہر 2 بج کر 45 منٹ پر جاری کیا گیا۔

امدادی اداروں کے مطابق الاسکا کے سب سے بڑے شہر انکریج کو اس زلزلے سے کوئی خطرہ نہیں تھا۔ سینڈ پوائنٹ کی سٹی ایڈمنسٹریٹر ڈیبی شمڈٹ نے این بی سی کے مقامی چینل سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ”یہ زلزلہ ان کی زندگی کا سب سے طاقتور جھٹکا تھا“۔

نیشنل ویدر سروس کے مطابق سونامی وارننگ سب سے زیادہ خطرناک درجے کی تنبیہ تھی، جس کا مطلب ہے کہ عوام کو فوری طور پر ساحلی علاقوں سے بلند مقامات یا اندرون ملک منتقل ہو جانا چاہیے۔ اس کے علاوہ اگر سونامی ایڈوائزری جاری کی جائے تو عوام کو ساحلی پانیوں سے نکل کر ساحلوں اور دریا کے کناروں سے دور رہنا چاہیے۔

الاسکا اور الیوٹین جزائر کا سبڈکشن زون دنیا کے سب سے زیادہ زلزلہ خیز علاقوں میں شمار ہوتا ہے، جہاں گزشتہ سو سالوں میں 8 شدت سے زائد کے سب سے زیادہ زلزلے ریکارڈ کیے گئے ہیں۔ اس خطے میں اکثر اوقات زلزلوں کے ساتھ ساتھ ساحلی اور زیرآب زمین کھسکنے کے واقعات بھی ہوتے ہیں، جن کے نتیجے میں سونامی پیدا ہوتے ہیں۔ یہ علاقہ 130 سے زائد آتش فشاں اور آتش فشانی میدانوں پر مشتمل ہے اور گزشتہ دو سو برسوں میں امریکہ میں جتنے آتش فشاں پھٹے ہیں ان میں سے تین چوتھائی اسی علاقے میں واقع ہیں۔

الاسکا میں امریکہ کے باقی تمام علاقوں کے مقابلے میں سب سے زیادہ بڑے زلزلے آتے ہیں۔ ریاست کی تین چوتھائی آبادی ایسے علاقوں میں رہتی ہے جہاں 7 شدت کا زلزلہ آ سکتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکہ کے ساحلی علاقے زلزلے، زمین کھسکنے اور سونامی جیسے باہم مربوط خطرات کی زد میں ہیں۔ سمندری ماحول میں یہ خطرات اکثر ایک ساتھ آتے ہیں، اور بعض اوقات دور دراز کے علاقوں میں آنے والا زلزلہ بھی مقامی سطح پر تباہ کن اثرات مرتب کر سکتا ہے۔

آبادی کی ساحلی علاقوں کی طرف منتقلی کے باعث مستقبل میں ان خطرات کے سماجی اثرات میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔ حکام نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ حکومتی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور کسی بھی ہنگامی صورتحال میں فوری انخلاء کو یقینی بنائیں۔

اگرچہ اس بار زلزلے سے کوئی نقصان نہیں ہوا، لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ الاسکا جیسے زلزلہ خیز علاقے میں ایسے جھٹکے مستقبل میں بھی خطرے کی گھنٹی ہو سکتے ہیں، خصوصاً ساحلی علاقوں کے لیے جہاں زمین کھسکنے اور سونامی جیسے مسائل ایک ساتھ جنم لیتے ہیں۔ عوام کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ آئندہ بھی ہنگامی ہدایات پر فوری عمل درآمد کو یقینی بنائیں۔

earthquake

Tsunami

Alaska