Aaj News

دہشتگردوں نے ہمیں کس بات کی سزا دی؟ قلات بس حملے میں زندہ بچ جانے والے قوال کا بیان

ہم قوالی کے فنکشن کیلئے جا رہے تھے، کوئٹہ سے صرف آدھ گھنٹے دور تھے یہ واقعہ ہوا، ندیم صابری
اپ ڈیٹ 17 جولائ 2025 12:02am
ندیم صابری
ندیم صابری

قلات کے قریب کراچی سے کوئٹہ جانے والی مسافر بس پر فتنہ الہندوستان کے دہشت گردوں کے حملے کے بعد بچ جانے والے قوال ندیم صابری کا ویڈیو بیان سامنے آ گیا۔ ندیم صابری نے بتایا کہ نشانہ بننے والوں میں کراچی کے قوال بھی شامل تھے۔

قلات کے قریب دہشت گردوں کی فائرنگ کا نشانہ بننے والی مسافر بس میں کراچی سے تعلق رکھنے والے معروف قوال ندیم صابری اور ان کے ساتھی بھی سوار تھے، جو کوئٹہ ایک قوالی پروگرام میں شرکت کے لیے جا رہے تھے۔ حملے میں ان کے تین قوال ساتھی جاں بحق اور کئی زخمی ہو گئے۔

ندیم صابری نے ویڈویو بیان میں کہا کہ ہم سرکار کی نعتیں پڑھتے ہیں، کسی سے کوئی دشمنی نہیں، ہمیں کس بات کی سزا دی گئی؟ ان کا کہنا تھا کہ بس کوئٹہ سے صرف آدھ گھنٹے کی دوری پر تھی جب حملہ ہوا، تین بھائی شہید ہو گئے، کئی زخمی ہیں، ہمارا سارا سامان تباہ ہو گیا ہے۔

ندیم صابری نے غم اور دکھ بھرے لہجے میں کہا کہ ہم تو اپنے بچوں کے لیے روزی کما رہے تھے، ہمارا کسی سے کوئی جھگڑا نہیں، دہشتگردوں نے ہمیں کیوں نشانہ بنایا گیا؟

جاں بحق باپ، بیٹا سیمت ہمنوا آصف کا تعلق پی آئی بی سے ہے، لواحقین کے مطابق نماز جنازہ کا اعلان تینوں کی میتیں کراچی پہنچنے کے بعد کیا جائے گا۔

تینوں قوالی کی محفل منعقد کرنے کوئٹہ جا رہے تھے۔ مقتول احمد حسین، بیٹا رضا سمیت آصف نامی شخص جاں بحق ہوئے۔ جاں بحق احمد حسین قوال تھے۔ مقتول کا بھائی فیصل بھی فائرنگ سے زخمی افراد میں شامل ہے۔

Bus Firing

Fitna Al Hindustan

Qallat Firing

Nadim Sabri Qawal