بانی پی ٹی آئی کو جیل میں ڈال کر بھی سیاسی استحکام نہیں آیا، عامر ڈوگر
آج نیوز کے پروگرام ”نیوز انسائیٹ وِد عامر ضیا“ میں پی ٹی آئی کے رہنما عامر ڈوگر نے تحریک انصاف کی سیاسی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تحریک کی تاریخ 5 اگست ہے، مذاکرات اور احتجاج دونوں ضروری ہیں۔ عامر ڈوگر نے مریم نواز کی سیاسی حیثیت پر بھی سوال اٹھایا اور کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو جیل میں ڈالنے کے باوجود سیاسی استحکام نہیں آیا۔
آج نیوز کے پروگرام ”نیوز انسائیٹ ود عامر ضیا“ میں پی ٹی آئی کے رہنما عامر ڈوگر نے کہا کہ تحریک کا مرکز 5 اگست ہے اور یہ تاریخ پی ٹی آئی کے لیے اہمیت رکھتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات اور احتجاج دونوں کا ہونا ضروری ہے، کیونکہ موجودہ حالات فسطائیت اور جبر کا موسم ہیں۔
عامر ڈوگر نے کہا کہ پنجاب کے عوام ہمیشہ بانی پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑے رہے ہیں اور ریاستی ادارے ہمارے خلاف استعمال ہو رہے ہیں۔ ان کا دعویٰ تھا کہ کسی سیاسی جماعت پر اتنا ظلم نہیں کیا گیا جتنا کہ پی ٹی آئی پر اور ہمارے خلاف ہزاروں مقدمات سیاسی انتقام کے طور پر درج کیے گئے ہیں۔
مریم نواز کی سیاسی حیثیت پر تبصرہ کرتے ہوئے عامر ڈوگر نے کہا کہ ن لیگ طاقت کے زور پر حکومت میں آئی ہے۔ مریم نواز کی اپنی کیا حیثیت ہے؟ انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو جیل میں ڈال کر بھی سیاسی استحکام نہیں آیا۔ ہماری 70 سیٹوں پر ڈاکا ڈالا گیا۔
انہوں نے اس بات کا بھی انکشاف کیا کہ پی ٹی آئی نے مولانا فضل الرحمان سے اپوزیشن اتحاد بنانے کی کوشش کی تھی لیکن ان کی جانب سے کسی قسم کا مثبت ردعمل نہیں آیا۔ عامر ڈوگر نے یہ بھی کہا کہ عالیہ حمزہ کو شاید سمجھنے میں غلطی ہوئی۔
Aaj English















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔