ایشیا کپ 2025: پاکستان سے کھیلنے کا فیصلہ مودی حکومت کرے گی، بھارتی بورڈ نے گیند حکومتی کورٹ میں ڈال دی
ایشیا کپ 2025 کے حوالے سے بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے واضح کر دیا ہے کہ پاکستان کے خلاف کھیلنے یا نہ کھیلنے کا فیصلہ بھارتی حکومت کی اجازت سے ہوگا۔ بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بی سی سی آئی نے اس معاملے میں خود کو غیرجانبدار ظاہر کرتے ہوئے حتمی فیصلہ حکومتی ہدایت سے مشروط کر دیا ہے۔
ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) کا اجلاس 24 جولائی کو بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکا میں شیڈول ہے، لیکن بھارت نے سیکیورٹی اور سیاسی خدشات کا بہانہ بنا کر اجلاس کا وینیو تبدیل کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ بھارتی آفیشلز نے بنگلہ دیش نہ جانے کی خواہش ظاہر کی ہے اور ذرائع کے مطابق اگر اجلاس کا مقام تبدیل نہ کیا گیا تو بی سی سی آئی اجلاس میں شرکت سے انکار بھی کر سکتا ہے۔
آئی سی سی کی نئی ٹیسٹ رینکنگ، ہیری بروک نمبر ون ٹیسٹ بیٹر بن گئے
واضح رہے کہ بھارت نے رواں سال اگست میں بنگلہ دیش کے خلاف شیڈول ایک دو طرفہ سیریز بھی انہی وجوہات کی بنیاد پر مؤخر کی تھی۔ اب جب کہ بھارت کو ایشیا کپ 2025 کی میزبانی سونپی گئی ہے، تو بی سی سی آئی کی سیاسی تحفظات ایک بار پھر سامنے آ گئی ہیں۔
ایشیا کپ کا میلہ 5 ستمبر سے 21 ستمبر تک متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں سجنے کا امکان ہے۔ 7 ستمبر کو دبئی میں روایتی حریف پاکستان اور بھارت کے درمیان ہائی وولٹیج میچ شیڈول کیا جا رہا ہے، جبکہ دونوں ٹیموں کے درمیان سپر فور مرحلے میں ایک اور ٹاکرا بھی ممکن ہے۔
افغانستان کے امپائر بسمہ اللہ جان شنواری انتقال کر گئے
ٹورنامنٹ کا 17 واں ایڈیشن ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں ہوگا، جس میں بھارت، پاکستان، سری لنکا، بنگلہ دیش، افغانستان اور میزبان یو اے ای کی ٹیمیں حصہ لیں گی۔
بھارتی بورڈ نے حکومت سے ایشیا کپ کے تمام معاملات پر رہنمائی مانگی ہے، جس میں وینیو اور پاکستان کے ساتھ مقابلوں میں شرکت سے متعلق فیصلہ بھی شامل ہے۔
آئی پی ایل ٹیم کے کھلاڑی پر جنسی ہراسانی کا مقدمہ درج
قابل ذکر ہے کہ بھارت ایشیا کپ کا موجودہ چیمپیئن ہے، جس نے گزشتہ ایڈیشن کے فائنل میں سری لنکا کو 10 وکٹوں سے شکست دے کر ٹائٹل جیتا تھا۔ اب سوال یہ ہے کہ کیا مودی سرکار کھیل کو بھی سیاست کی نذر کرے گی یا ایشیا کی سب سے بڑی کرکٹ جنگ شائقین کو دیکھنے کو ملے گی؟
ایشین کرکٹ کونسل کا اہم اجلاس: بھارت کے ساتھ سری لنکا کو بھی تحفظات
ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) کے صدر محسن نقوی نے سالانہ جنرل میٹنگ (اے جی ایم) کا اجلاس 24 جولائی کو بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکا میں طلب کر لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق اجلاس کا باقاعدہ نوٹس تمام رکن ممالک کو ارسال کر دیا گیا ہے، جبکہ اس دوران پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان سیریز بھی جاری ہو گی۔
ذرائع کے مطابق یہ میٹنگ ایک طویل عرصے بعد بنگلہ دیش میں ہو رہی ہے، تاہم بھارت اور سری لنکا نے اس پر اعتراض کرتے ہوئے وینیو اور تاریخ پر نظرثانی کی تجویز دی ہے۔ دونوں ممالک اجلاس کسی دوسرے مقام پر کروانے کے خواہشمند ہیں، مگر اے سی سی کی موجودہ حکمت عملی کے مطابق اجلاس کا انعقاد بدستور ڈھاکا میں ہی متوقع ہے۔
اجلاس کے حوالے سے رکن ممالک کو 15 روز قبل مطلع کیا گیا ہے تاکہ تمام شرکاء تیاری مکمل کر سکیں۔ ان رکن ممالک کو آن لائن شرکت کا بھی آپشن فراہم کیا گیا ہے، اگر وہ کسی وجہ سے ڈھاکا نہ پہنچ سکیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آن لائن اجلاس کوئی نیا معاملہ نہیں، ماضی میں آئی سی سی اور اے سی سی کی اہم میٹنگز بھی آن لائن ہو چکی ہیں۔
اجلاس میں ایشیائی کرکٹ کے مستقبل، مالیاتی معاملات، ایونٹس کی میزبانی اور متنازعہ معاملات پر بھی بحث متوقع ہے، جس کے باعث اجلاس کو غیر معمولی اہمیت حاصل ہو گئی ہے۔
Aaj English

















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔