سوات میں آفت سے قبل خبردار کرنے والا نظام کئی سال سے غیر فعال ہونے کا انکشاف
خیبرپختونخوا کے سیاحتی و حساس ضلع سوات میں کئی سال قبل خریدا گیا ارلی وارننگ سسٹم تاحال نصب نہ کیے جانے کا انکشاف سامنے آیا ہے۔ اس معاملے پر سیکرٹری پراونشل انسپکشن ٹیم نے سیکرٹری محکمہ آبپاشی کو باقاعدہ خط ارسال کر کے وضاحت طلب کر لی ہے۔
ذرائع کے مطابق محکمہ آبپاشی خیبرپختونخوا نے 2010 میں قدرتی آفات سے قبل خبردار کرنے والا جدید ارلی وارننگ سسٹم خریدا تھا، جس کا مقصد ممکنہ سیلاب، بارش یا لینڈ سلائیڈنگ جیسے خطرات سے بروقت آگاہی فراہم کرنا تھا۔ تاہم یہ نظام اب تک سوات میں نصب نہیں ہو سکا۔
محکمہ آبپاشی کے پلاننگ و مانیٹرنگ سیل نے پراونشل انسپکشن ٹیم کو جوابی خط میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ ارلی وارننگ سسٹم کی تنصیب سیکیورٹی پروٹوکولز کے باعث ممکن نہ ہو سکی۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بھی سسٹم کی تنصیب کے مقام اور نوعیت پر تحفظات کا اظہار کیا تھا۔
پراونشل انسپکشن ٹیم نے اس معاملے پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے تنصیب میں تاخیر کو انتظامی غفلت قرار دیا ہے اور واضح طور پر مطالبہ کیا ہے کہ محکمہ آبپاشی نہ صرف اس پر باضابطہ وضاحت دے بلکہ سسٹم کی فوری تنصیب کو بھی یقینی بنائے۔
یاد رہے کہ سوات کا علاقہ 2010 کے تباہ کن سیلاب کا بھی شکار ہو چکا ہے، جس کے بعد ماہرین کی جانب سے ارلی وارننگ سسٹم کو انتہائی اہم قرار دیا گیا تھا، لیکن ایک دہائی سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود یہ نظام عوام کی حفاظت کے لیے فعال نہ ہو سکا۔
Aaj English














اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔